کانگریس لڈر جے رام رمیش اور پی چدمبرم
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کرتے ہوئے کانگریس حکومت کے دور میں ’لائسنس پرمٹ راج‘ کا ذکر کیااور کہا کہ ان کی حکومت نے کانگریس کے لائسنس راج سے نکل کر ’میک ان انڈیا‘ کو فروغ دیا۔ کانگریس کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے راجیہ سبھا میں پارٹی پر شدید حملہ کیا۔
پی ایم مودی نے کہا، ’’کانگریس کے دور میں، لوگ لائسنس کوٹہ پرمٹ سے پریشان تھے۔ لائسنس راج کا بول بالا تھا۔ ٹیلی فون کنکشن حاصل کرنا کافی مشکل تھا۔ شادیوں میں چینی کے لیے بھی لائسنس لینا پڑتا تھا۔ کار خریدنے کے لیے بھی انتظار کرنا پڑتا تھا۔ کمپیوٹر خریدنے کے لیے لوگوں کو لائسنس لینا پڑتا تھا۔ پولیو ویکسین کے لیے کئی دہائیوں تک انتظار کرنا پڑا۔ لائسنس ‘‘پرمٹ راج ہی کانگریس کی پہچان بنا۔
اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی نے کہا، ’’کانگریس کے لائسنس راج سے نکل کر، ہماری حکومت ’میک ان انڈیا‘ کو فروغ دے رہی ہے۔ ہندوستان موبائل پروڈکشن میں دنیا کا دوسرا سرکردہ ملک بن گیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں دفاعی شعبے میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔‘‘
چلئے سمجتے ہیں کیا تھا لائسنس راج ، جس کی وجہ سے ہندوستان کی معیشت میں بھاری سرکاری مداخلت کو بڑھاوا دیا تھا، اس وقت بیوروکریسی، فیتہ شاہی اور مرکزی کنٹرول بڑھ گیا تھا، جس کے نتیجے میں کئی چیزوں میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی تھی۔
’لائسنس راج‘، جسے ’پرمٹ راج‘ یا ’لائسنس-پرمٹ راج‘ بھی کہا جاتا ہے، ہندوستانی معیشت پر سخت حکومتی پابندیوں اور کنٹرول کے نظام کا نام تھا۔ اس کے اتنے سخت قوانین اور پابندیاں تھیں کہ کاروبار کو چلانے کے لیے لائسنس حاصل کرنا لازمی تھا۔ یہ 1950 کی دہائی سے 1990 کی دہائی کے اوائل تک نافذ تھا۔ اس کی وجہ سے ہندوستان میں کاروبار کی ترقی اور اقتصادی ترقی پر اس کا گہرا اثر پڑا۔ جب ہندوستانی معیشت میں لچک پیدا کرنے اور ریگولیٹری فریم ورک کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے لیے اہم اقتصادی اصلاحات شروع کی گئیں تو ل اس وقت لائسنس پرمٹ راج کا خاتمہ ہوا۔
لائسنس-پرمٹ راج کے تحت کاروبار کو چلانے، سامان تیار کرنے یا کاروباری کاموں کو بڑھانے کے لیے حکومت سے لائسنس حاصل کرنا لازمی تھا۔ جبکہ، لائسنس حاصل کرنا ایک بوجھل اور وقت طلب عمل تھا، جس کے لیے اکثر متعدد سرکاری اداروں سے منظوری درکار ہوتی تھی۔ پی ایم مودی نے اسی کا ذکر راجیہ سبھا میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔
پی ایم مودی نے اپنے خطاب کے دوران جس لائسنس پرمٹ راج کا کا ذکر کیا، اس کے بارے میں کانگریس کے لیڈران بھی مانتے تھے کہ یہ ملک کے لیے اچھا نہیں تھا۔ ایسے میں سوشل میڈیا پر پی چدمبرم اور جے رام رمیش کے ویڈیو شیئر ہو رہے ہیں اور بتایا جا رہا ہے کہ کس طرح کانگریس لیڈران بھی اس لائسنس پرمٹ راج کو ملک کے لیے صحیح نہیں مانتے تھے۔
ایک ویڈیو میں کانگریس لیڈر جے رام رمیش کہہ رہے ہیں کہ جس طرح کی ہماری کمزور معیشت ہے، اس کی صحت کے لیے یہ لائسنس پرمٹ راج اچھا نہیں ہے۔ اس وجہ سے میرے والد نے کار خریدنے کے لیے 15 سال تک کا لمبا انتظار کیا۔ جے رام رمیش کا یہ ویڈیو اس وقت کا ہے جب وہ حکومت کے مشیر تھے۔
اس کے ساتھ کانگریس لیڈر پی چدمبرم کا بھی اس سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ جب وہ وزیر خزانہ تھے تو انہوں نے تسلیم کیا کہ سارا نظام اسی کے اندر کام کر رہا تھا۔ ہر لائسنس اور پرمٹ کے لیے کرپشن ہوتا تھا یعنی ہر چیز کے لیے رشوت دینی پڑتی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔