Bharat Express

NSA Doval to likely visit China: چین کا سرکاری دورہ کریں گے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال،ہند-چین تعلقات کے مزید بہتر ہونے کے امکانات

واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تعطل کا آغاز مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ 2020 میں ہوا تھا، اور اس کا آغاز چینی فوجی کارروائیوں سے ہوا۔ اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان طویل تناؤ پیدا ہوا۔

ہندوستان اور چین کے تعلقات میں بہتری کے آثار کے بیچ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال چین کا سرکاری دورہ کرنے والے ہیں ۔ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق وہ کل  دو سے تین دنوں کے سرکاری دورے پر چین جائیں گے۔ذرائع کے مطابق، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول ممکنہ نمائندہ خصوصی بات چیت کے لیے چین کا دورہ کریں گے۔این ایس اے ڈوبھال کا ممکنہ دورہ چین اس وقت ہورہا ہےجب اکتوبر میں نئی ​​دہلی اور بیجنگ نے ہندوستان چین سرحدی علاقوں میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ گشت کے انتظامات کے حوالے سے ایک معاہدہ کیا ہے۔اجیت ڈوبھال کے اس دورے کے دوران ایل اے سی پر مزید پیش رفت علاوہ سیکورٹی  اور علاقائی سالمیت کے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کا امکان ہے،اس ملاقات سے دونوں ملکوں کے رشتے میں تلخیوں کو یکسر ختم کرکے ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر بھی دیکھے جانے کا امکان ہے۔اجیت ڈوبھال اس دورے کے دوران  چین کے اپنے ہم منصب کے علاوہ وزیرخارجہ اور صدر شی جنپنگ سے بھی ملاقات کرسکتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس کے ذرائع کے مطابق یہ میٹنگ خصوصی نمائندہ بات چیت کی شکل میں منعقد کی جائے گی تاکہ ہندوستان اور چین کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر حل تلاش کیا جا سکے۔اس دورے کا مقصد مشرقی لداخ کے ڈیم چوک اور ڈیپسانگ علاقوں سے دونوں ملکوں کی فوجوں کے کامیاب انخلا کے بعد کوئی حل تلاش کرنا ہے۔ گلوان تنازعہ کے بعد یہ پہلی خصوصی نمائندے کی بات چیت ہوگی۔ اسی طرح کی آخری میٹنگ پانچ سال قبل دسمبر 2019 میں ہوئی تھی۔

بفر زون بنانے کی بات بھی ہو سکتی ہے

بھارت ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں مزید بات چیت کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس دوران بفر زون بنانے پر بھی بات ہو سکتی ہے۔ جس کے بعد کور کمانڈر سطح کی میٹنگ ہو سکتی ہے۔ اس میں دونوں ممالک سرحد پر مزید استحکام اور صورتحال کی وضاحت کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تعطل کا آغاز مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ 2020 میں ہوا تھا، اور اس کا آغاز چینی فوجی کارروائیوں سے ہوا۔ اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان طویل تناؤ پیدا ہوا، جس سے ان کے تعلقات خراب ہوگئے۔وزارت خارجہ کے مطابق، 2020 کے شروع میں، سرحدی سوال پر ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں، اجیت ڈوبھال اور چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے ٹیلی فونک بات چیت کی۔ دونوں خصوصی نمائندوں نے ہندوستان-چین سرحدی علاقوں کے مغربی سیکٹر میں حالیہ پیش رفت پر “صاف اور گہرائی سے خیالات کا تبادلہ” کیا۔

واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کی 22 ویں میٹنگ 21 دسمبر 2019 کو نئی دہلی میں ہوئی تھی ۔ ہندوستانی طرف کی قیادت این ایس اے اجیت ڈوبھال نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت وانگ یی نے کی، وزارت خارجہ کے مطابق تین دسمبر کو، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہاتھا کہ ہندوستان “ایک سرحدی تصفیہ کے لیے ایک منصفانہ، مناسب اور باہمی طور پر قابل قبول فریم ورک پر پہنچنے کے لیے دو طرفہ بات چیت کے ذریعے چین کے ساتھ مصروف ہونے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ان کی حالیہ ملاقات میں یہ سمجھوتہ طے پایا ہے کہ خصوصی نمائندے اور سیکرٹری خارجہ کی سطح کا میکنزم جلد بلایا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read