Bharat Express

JPC on Waqf Bill Extended: اپوزیشن کے آگے جھکی مودی حکومت، جے پی سی کی مدت میں کی گئی توسیع، جانئے اب کب آئے گا وقف بل

جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے مزید وقت کا مطالبہ کرتے ہوئے مدت کار بڑھانے سے متعلق تجویزلوک سبھا میں پیش کی، جسے منظور کرلیا گیا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی قیادت والی وقف بل سے متعلق جے پی سی کی مدت میں توسیع کردی گئی ہے۔

JPC on Waqf Bill Extended till End of Budget Session: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا چوتھا دن (28 نومبر 2024) بھی بے شک اپوزیشن کی طرف سے ہنگامے کی بھینٹ چڑھ گیا ہواورکارروائی نہ ہوسکی ہو، لیکن جمعرات (28 نومبر، 2024) کوایوان ملتوی ہونے سے پہلے ایک بڑی تجویزمنظورکی گئی۔ لوک سبھا میں وقف سے متعلق جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی توسیع منظورکر لی۔

سیشن کے پہلے ہفتے کے آخری دن یعنی جمعہ کوجے پی سی کو وقف بل پراپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنی تھی۔ یہ اس سیشن کے ایجنڈے میں بھی شامل تھا، لیکن جے پی سی میں شامل اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ مدت میں توسیع کئے جانے کا مطالبہ کررہے تھے۔ حالانکہ کمیٹی کی قیادت کررہے بی جے پی کے سینئر لیڈر جگدمبیکا پال کا دعویٰ تھا کہ ہماری رپورٹ تیار تھی۔

دن کا پہلا سیشن ہنگامے کی وجہ سے ملتوی

جمعرات کو پارلیمنٹ کی کارروائی وقفہ سوالات سے شروع ہوئی، لیکن اپوزیشن پارٹیوں نے اڈانی رشوت معاملہ اورسنبھل تشدد پربحث سے متعلق مطالبہ کیا، جس کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ ہنگامہ دیکھ کرلوک سبھا اسپیکرنے ایوان کی کارروائی کودوپہر12 بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔ 12 بجے کے بعد ایوان کی کارروائی پھرسے شروع ہوئی۔ اس دوران جے پی سی کے سربراہ جگدمبیکا پال نے مزید وقت کا مطالبہ کرتے ہوئے مدت کاربڑھانے سے متعلق تجویزلوک سبھا میں پیش کیا، جسے منظورکردیا گیا۔ جے پی سی جب جاری سرمائی سیشن کے پہلے ہفتے کے آخری دن یعنی 29 نومبر کی جگہ بجٹ سیشن 2025 کے آخری دن اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔

کرن رجیجونے اپوزیشن کی تنقید کی

وہیں، اپوزیشن پارٹیوں کے ہنگامہ کے درمیان وقف بل پر بنی جے پی سی کی مدت کاربڑھانے سے متعلق  تجویزمنظورہونے کے بعد پارلیمانی امورکے وزیرکرن رجیجونے اپوزیشن کے برتاؤکی مذمت کی۔ کرن رجیجونے کہا کہ تمام اپوزیشن کے لیڈراوربزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین نے جوبل آنے والے ہیں، ان کے لئے وقت متعین کیا تھا۔ ہم نے یہ گزارش بھی کی تھی کہ جوبل آنے والے ہیں، ان پرتبادلہ خیال کرنے کے لئے مناسب وقت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ جو الگ الگ موضوعات آنے والے ہیں، ان پر بھی تبادلہ خیال کے لئے الگ رول بنے ہوئے ہیں۔ یہاں کانگریس پارٹی اوراس کے ساتھیوں نے ہگامہ کرکے اپنے ہی بنائے رول کو توڑنے کا جوکام کیا ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ صحیح نہیں ہے۔

Also Read