انڈین ریلوے 96 فیصد الیکٹریفکیشن کے قریب پہنچا۔
چنئی: انڈین ریلوے نے الیکٹریفکیشن میں ایک اہم سنگ میل حاصل کر لیا ہے، جہاں 96 فیصد الیکٹریفکیشن مکمل ہو چکا ہے۔ ہندوستان مکمل الیکٹریفکیشن کے قریب پہنچنے کے ساتھ ساتھ اب بین الاقوامی بازاروں کا رخ کر رہا ہے، جس میں افریقی ممالک کو ڈیزل انجن ایکسپورٹ کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس اقدام کا مقصد پورے افریقی براعظم میں قابل بھروسہ ریل ٹرانسپورٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا ہے۔
افریقہ کو ڈیزل انجن کی ایکسپورٹ کا آغاز
انڈین ریلوے نے اسٹیل اور کان کنی کی صنعتوں کے لیے 20 ڈیزل انجن افریقہ کو ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پہلے آرڈر کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔ ان انجنوں کی لائف کا دورانیہ 15 سے 20 سال متوقع ہے اور افریقی ممالک کی ضروریات کے مطابق ان میں قدرے ترمیم کی جائے گی۔ یہ آرڈر ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروسز (RITES) نے حاصل کیا ہے۔
یہ ڈیزل انجن بنیادی طور پر جنوبی افریقی ممالک میں استعمال کیے جائیں گے، جہاں ریل نیٹ ورک کیپ گیج ٹریک استعمال کرتا ہے، جو 1.06 میٹر چوڑا ہے، جب کہ ہندوستان براڈ گیج استعمال کرتا ہے، جو 1.6 میٹر چوڑا ہے۔ ان انجنوں کو افریقی ممالک کی تنگ پٹریوں پر ڈھالنے کے لیے انجنوں کے ایکسل کو تبدیل کرنا پڑا جس سے پہیوں کے درمیان فاصلہ کم ہو کر 1.06 میٹر ہو گیا۔
افریقی ریل نیٹ ورک کے لیے انجنوں میں تبدیلی
افریقی مارکیٹ کے لیے ڈیزل انجنوں کی نئی شکل ہندوستانی ریلویز کی ریسرچ ڈیزائن اینڈ اسٹینڈرڈز آرگنائزیشن (RDSO) کے ذریعے کی جائے گی، جو ضروری تکنیکی تبدیلیاں کرے گی۔ پیرمبور لوکو ورکس کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ کولکتہ میں چترنجن لوکوموٹیو ورکشاپ میں ضروری ترمیم کی جائے گی، جو اس طرح کی تبدیلیوں کو سنبھالنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔