Bharat Express

Ministry of Railways

انڈین ریلوے نے اسٹیل اور کان کنی کی صنعتوں کے لیے 20 ڈیزل انجن افریقہ کو ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پہلے آرڈر کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔ ان انجنوں کی لائف کا دورانیہ 15 سے 20 سال متوقع ہے اور افریقی ممالک کی ضروریات کے مطابق ان میں قدرے ترمیم کی جائے گی۔ یہ آرڈر ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروسز (RITES) نے حاصل کیا ہے۔

اس سے پہلے بھی، ریلوے کی وزارت مغل سرائے، جھانسی اور منڈواڈیہ سمیت ملک کے کئی دیگر اسٹیشنوں کے نام بدل چکی ہے، جبکہ الہ آباد جنکشن کا نام بدل کر پریاگ راج جنکشن کیا جا چکا ہے۔

آر ٹی آئی درخواست گزار چندر شیکھر گوڑ نے کہا، ‘‘جواب یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ ریلوے سے سفر کرنے والے کل بچوں میں سے تقریباً 70 فیصد پورا کرایہ ادا کرکے برتھ یا سیٹ لینے کو ترجیح دیتے ہیں’’۔

ہاڑوں، گھاٹیوں اور دریائے تیستا سے گزرتے ہوئے، مغربی بنگال کے سلی گوڑی سے سکم کے رنگپو تک 45 کلومیٹر کی زیر تعمیر ریل لائن میں 14 سرنگیں اور 22 پل ہوں گے۔جہاں جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے لیکن انتہائی احتیاط کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔