Bharat Express

Ministry of Railways

نئےکوچز کے اضافے سے ریل سفر کی کارکردگی میں بھی بہتری کی امید ہے۔ اس سے بھیڑ میں کمی آئے گی اور مسافروں کو محفوظ اور آرام دہ سفر کا تجربہ ملے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ریلوے 933.62 کروڑ روپےکے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو انجام دے رہا ہے، جس میں مسافروں کی سہولتوں کو بڑھانے کے لیے 494.90 کروڑ اور روڈ اوور برجز اور انڈر برجوں کی تعمیر کے لیے 438.72 کروڑ روپےشامل ہیں۔ اسٹیشن کی نئی عمارت اور سی سی ٹی وی کے انتظامات سمیت 79 مسافروں کی سہولیات پر کام جاری ہے۔

انڈین ریلوے نے اسٹیل اور کان کنی کی صنعتوں کے لیے 20 ڈیزل انجن افریقہ کو ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پہلے آرڈر کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔ ان انجنوں کی لائف کا دورانیہ 15 سے 20 سال متوقع ہے اور افریقی ممالک کی ضروریات کے مطابق ان میں قدرے ترمیم کی جائے گی۔ یہ آرڈر ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروسز (RITES) نے حاصل کیا ہے۔

اس سے پہلے بھی، ریلوے کی وزارت مغل سرائے، جھانسی اور منڈواڈیہ سمیت ملک کے کئی دیگر اسٹیشنوں کے نام بدل چکی ہے، جبکہ الہ آباد جنکشن کا نام بدل کر پریاگ راج جنکشن کیا جا چکا ہے۔

آر ٹی آئی درخواست گزار چندر شیکھر گوڑ نے کہا، ‘‘جواب یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ ریلوے سے سفر کرنے والے کل بچوں میں سے تقریباً 70 فیصد پورا کرایہ ادا کرکے برتھ یا سیٹ لینے کو ترجیح دیتے ہیں’’۔

ہاڑوں، گھاٹیوں اور دریائے تیستا سے گزرتے ہوئے، مغربی بنگال کے سلی گوڑی سے سکم کے رنگپو تک 45 کلومیٹر کی زیر تعمیر ریل لائن میں 14 سرنگیں اور 22 پل ہوں گے۔جہاں جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے لیکن انتہائی احتیاط کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔