عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)
Sanjay Singh: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اتوار (3 نومبر) کو راجوری گارڈن اسمبلی حلقہ سے دہلی میں اپنی پد یاترا کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں۔ عآپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ دسمبر تک جاری رہنے والی پد یاترا کا مقصد ہر دہلی والے کو بتانا ہے کہ کس طرح بی جے پی نے سازش کی اور دہلی کے ہر کام کو روکا، لیکن اروند کیجریوال نے ایک بھی کام نہیں رکنے دیا۔
عآپ ایم پی سنجے سنگھ نے کہا، “پد یاترا کے پہلے مرحلے میں، دہلی کے لوگوں نے کیجریوال کو زبردست پیار اور آشیرواد دیا اور بتایا کہ وہ واحد لیڈر ہیں جنہوں نے 10 سالوں میں دہلی میں حیرت انگیز تبدیلیاں لائی ہیں۔ بی جے پی کے لوگوں نے کیجریوال پر حملہ کیا اور ویڈیو بنا کر خبردار کیا کہ وہ ایسی کامیاب پد یاترا کو برداشت نہیں کریں گے، لیکن انہوں نے پد یاترا جاری رکھی۔
بی جے پی حملوں اور بیانات کی پارٹی بن گئی ہے: سنجے سنگھ
راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، “ملک کی 22 ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے لیکن کہیں بھی مفت بجلی، پانی، خواتین کے لیے مفت بس سفر، دہلی جیسے سرکاری اسکول، محلہ کلینک اور فرشتے یوجنا نہیں ہیں۔ ”
اے اے پی کے سینئر رہنما نے مزید کہا، “بی جے پی اروند کیجریوال کے کام کا مقابلہ نہیں کر سکتی، یہ حملوں اور بیانات کی پارٹی بن چکی ہے، ہم ان کے حملوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔” دہلی کو بچانے کے لیے اروند کیجریوال کی پد یاترا اسی طرح جاری رہے گی۔ پد یاترا کے پہلے مرحلے کو عوام کی طرف سے حیرت انگیز آشیرواد، تعاون اور محبت ملی۔ کیجریوال نے ہر میدان میں حیرت انگیز اور بہتر کام کیا ہے – تعلیم، صحت، بجلی، پانی، ماؤں اور بہنوں کو مفت بس سفر فراہم کرنا۔
یہ بھی پڑھیں- Bihar Politics: میرے والد سے زندگی میں ایک ہی غلطی ہوئی تھی… جانئے لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی نے کیوں کہی یہ بات؟
سنجے سنگھ نے چھٹھ پوجا گھاٹ کے بارے میں کیا کہا؟
چراغ دہلی کے ستپولا پارک میں چھٹھ گھاٹ کی تعمیر کو روکنے کے سوال پر سنجے سنگھ نے کہا کہ کھل کر دیکھیں کہ یہ کس کی زمین ہے؟ یہ ڈی ڈی اے کی ہے۔ ڈی ڈی اے کا مطلب بی جے پی ہے جو بھتہ خوری، رشوت خوری اور کاروبار کرتی ہے۔ بی جے پی غریبوں کو لوٹ رہی ہے۔ یہی تو ہے ڈی ڈی اے۔ لیکن بی جے پی والے یہ نہیں سمجھتے کہ اس وقت یوپی، بہار، شمالی ہندوستانیوں اور پوروانچلیوں کے لیے چھٹھ کا تہوار سب سے بڑا تہوار ہے۔ یہ پوجا کرنے سے روک رہے ہیں۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ بی جے پی کی ذہنیت پوروانچلیوں کے خلاف ہے۔
انہوں نے الزام لگایا، “ان کے ایک رکن پارلیمنٹ نے اسٹیج پر اپنی ہی پارٹی کے پوروانچلی لیڈر کو مارا پیٹا۔ ماں بہن کی گالیاں دی تھیں۔ میں خود گریٹر کیلاش علاقے میں سوربھ بھاردواج کے ساتھ دھرنے پر بیٹھا تھا، جب وہاں کے ایک بی جے پی کونسلر نے چھٹی مئیاں کا گھاٹ توڑ دیا تھا۔ اب وہاں بی جے پی کی حکومت ڈی ڈی اے ہے، وہ وہاں چھٹی مئیاں گھاٹ نہیں بننے دے رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس