اسرائیل نے شمالی غزہ میں بیت لاھیا پر قیامت ڈھا دی، بد ترین بمباری میں 73 فلسطینی شہید ہو گئے۔الجزیرہ کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے بیت لاھیا پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 73 افراد کی جانیں چلی گئیں، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بیت لاھیا پر راتوں رات ہونے والے تباہ کن حملے کی تفصیلات غزہ کے شمال میں مواصلاتی بلیک آؤٹ کے درمیان آہستہ آہستہ سامنے آ رہی ہیں، جہاں 16 روزہ اسرائیلی فوجی محاصرے میں پھنسے ہوئے رہائشیوں کو خوراک، پانی، ادویات اور اہم خدمات تک رسائی پوری طرح منقطع ہو چکی ہے۔
صور تظهر جزءا يسيرا من المجزرة في مشروع بيت لاهيا في ظل قطع الاحتلال للاتصالات والإنترنت في شمال القطاع#حرب_غزة #الأخبار pic.twitter.com/OWxLTRemaE
— الجزيرة فلسطين (@AJA_Palestine) October 19, 2024
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہمارے سول ڈیفنس کے عملے نے شمالی غزہ میں بیت لاہیا کے علاقے میں اسرائیلی فضائیہ کے حملے کے بعد 73 شہدا اور بڑی تعداد میں زخمیوں کو نکالا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملبے تلے اب بھی شہدا موجود ہیں۔محمود بسال نے کہا کہ رات گئے حملے میں کئی خاندانوں کی رہائش گاہیں نشانہ بنیں، شہدا میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں کیونکہ اس حملے میں ’گنجان آباد رہائشی علاقے‘ کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے لیکن فلسطینی میڈیا آفس کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار بڑھا چڑھا کر پیش کیے گئے ہیں، اس نے کہا کہ اعداد و شمار ہماری اپنی معلومات، استعمال شدہ گولہ بارود یا حملے کی درستگی کو دیکھتے ہوئے صحیح معلوم نہیں ہوتے اور حملے میں ہمارا ہدف حماس تھا۔دوسری جانب غزہ میں حماس کے حملوں میں دو اسرائیلی فوجی اور حزب اللّٰہ سے جھڑپ میں ایک اسرائیلی فوجی مارے جانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔