Bharat Express

Owaisi on One Nation One Election: ون نیشن ون الیکشن پر اسد الدین اویسی کا پہلا ردعمل، کہا، ‘مودی-شاہ تھے مشکل میں ، اسی لیے…’

اسد الدین اویسی نے اپنی پوسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے لکھا، ‘مودی اور شاہ کو اگرچھوڑدیا جائے تو کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے متواترانتخابات  کرانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

اسد الدین اویسی

مودی کابینہ کی جانب سے ون نیشن ون الیکشن کو منظوری دینے کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران مسلسل ون نیشن ون الیکشن پر تنقید کر رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ  کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔ اویسی نے لکھا، ‘میں نے ون نیشن ون الیکشن کی مسلسل مخالفت کی ہے کیونکہ یہ کسی مسئلے کی تلاش کی سمت میں ایک حل ہے۔ وفاقیت کو تباہ کرنے کے علاوہ یہ جمہوریت سے سمجھوتہ کرتی ہے جو کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کا ایک اہم حصہ ہے۔

پی ایم مودی اور امت شاہ پر حملہ

اسد الدین اویسی نے اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے لکھا، ‘مودی اور شاہ کو اگرچھوڑدیا جائے تو کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے متواترانتخابات  کرانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کے ملک میں ہونے والے متواتر انتخابات میں مودی اور امت شاہ کو انتخابی تشہیر زیادہ کرنی پڑتی ہے ، اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم تمام انتخابات ایک ساتھ کرائیں۔ متواتر انتخابات سے جمہوری احتساب بہتر ہوتا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر اسد الدین اویسی نے ون نیشن ون الیکشن کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ایک بار میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ون نیشن ون الیکشن کسی بھی حکومت کو ڈکٹیٹر بنا دے گا۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے ہر چھ ماہ بعد انتخابات کرانے کی بھی وکالت کی تھی۔

اور کس نے اعتراض کیا؟

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار نے بھی ون نیشن ون الیکشن پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے الزام لگایا، ‘بھارتیہ جنتا پارٹی ون نیشن ون الیکشن کے ذریعے ملک کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ عملی  طور پر کارگر نہیں ہے۔’ اس معاملے پر شرد پوار نے پی ایم مودی پر تنقید کی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read