Bharat Express

Kolkata Rape Murder Case: ممتا بنرجی نےکہا تھا کہ وہ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس معاملے پر اتنی پریشان ہیں کہ سو بھی نہیں پارہی ہیں، جانئے اصل وجہ کہیں کچھ اور تو نہیں

ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک ہڑتال پر رہیں گے جب تک اس معاملے میں تمام ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی اور متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں ملتا۔ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں فوری کارروائی کی جائے

ممتا بنرجی نےکہا تھا کہ وہ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس معاملے پر اتنی پریشان ہیں کہ سو بھی نہیں پارہی ہیں، جانئے اصل وجہ کہیں کچھ اور تو نہیں

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس نے وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سربراہ ممتا بنرجی کی راتوں کی نیندیں اڑا دیں ،سی ایم نے خود کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر اتنی پریشان ہیں کہ وہ صحیح سے سو بھی نہیں پارہی ہیں، اس میں  متاثرہ کے خاندان کے لیے انصاف کی مانگ کو لے کر ہڑتال پر  بیٹھیے ہیں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال فی الحال جاری ہے۔ ہفتہ 14 ستمبر 2024 کو سی ایم ممتا بنرجی اور جونیئر ڈاکٹروں کے درمیان ملاقات ہوئی ،لیکن دونوں کے درمیان میٹنگ نہیں ہو سکی۔

ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک ہڑتال پر رہیں گے جب تک اس معاملے میں تمام ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی اور متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں ملتا۔ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں فوری کارروائی کی جائے اور تمام قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

ڈاکٹروں اور وزیراعلیٰ کی میٹنگ کیوں نہ ہوسکی؟

ہفتہ کو ڈاکٹر ملاقات کے لیے وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے لیکن کافی دیر تک گھر کے باہر بیٹھے رہے۔ بعد میں سی ایم ممتا بنرجی خود ڈاکٹروں سے بات کرنے باہر آئیں اور انہیں اندر آکر بات کرنے کو کہا، لیکن ڈاکٹروں نے ان کے سامنے ایک مطالبہ رکھا۔ ڈاکٹروں نے سی ایم کے سامنے میٹنگ کا لائیو ٹیلی کاسٹ کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن سی ایم ممتا بنرجی نے لائیو اسٹریمنگ کرنے سے معذوری ظاہر کی۔ ڈاکٹرز میٹنگ ریکارڈ کرانے کے مطالبے پر ڈٹے رہے تو وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج بھیجے گئے خط میں ایسا کوئی ذکر نہیں تھا، اس کے علاوہ معاملہ عدالت میں ہے، پھر بھی میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ میں ملوں گی۔ سب کچھ ریکارڈ کیا جائے گااور آپ کو کافی دوں گی ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ اس ویڈیو کو اس وقت تک جاری نہیں کیا جائے گا جب تک سپریم کورٹ کی اجازت نہیں دی جاتی، جس کے لیے ڈاکٹر تیار نہیں تھے۔

احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے ایک اہم بات کہہ دی!

احتجاج پر ڈٹے ہوئے ڈاکٹر نے کہا، “ہمیں سی ایم نے ان کی کالی گھاٹ رہائش گاہ پر سرکاری مکالمے کے لیے بلایا تھا۔ وہاں ہم نے لائیو ٹیلی کاسٹ کا مطالبہ چھوڑ دیا۔ ہم نے صرف میٹنگ کی ریکارڈنگ اور پھر اس ریکارڈنگ کی کاپی دینے کا مطالبہ کیا۔ لیکن اس سے بھی انکار کر دیا گیا اور بعد میں ہم نے ریکارڈنگ کا مطالبہ ترک کر دیا اور صرف ملاقات کا کہا لیکن ہمیں بتایا گیا کہ بہت دیر ہو چکی ہے اور اب کچھ نہیں ہو سکتا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read