گزشتہ 7 دنوں میں منی پور تشدد میں 8 افراد کی موت مظاہرین نے 3 کلومیٹر تک نکالا مارچ
Manipur Violence: منی پور میں تشدد کا سلسلہ رکنے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ریاست میں گزشتہ 7 دنوں میں 8 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جب کہ 15 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ دارالحکومت امپھال میں ڈرون حملوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین مارچ کرتے ہوئے راج بھون اور سی ایم کی رہائش گاہ پہنچے۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز کو کافی مشقت کرنی پڑی۔ اس دوران آنسو گیس کے کئی گولے بھی چھوڑے گئے۔
مظاہرین نے 3 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک کیا مارچ
ہزاروں لوگوں نے ٹڈم روڈ پر 3 کلومیٹر سے زیادہ تک مارچ کیا اور جب پولیس نے انہیں روکا تو وہ سخت حفاظتی حصار والے علاقے کی طرف بڑھ گئے۔ ریاستی اور مرکزی فورسز کے دستے نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ انہوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ واقعہ کی جگہ پولیس ہیڈکوارٹر، ریاستی سکریٹریٹ اور بی جے پی کے دفتر کے قریب ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پولیس کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ
مظاہرین سڑک پر بیٹھ گئے اور مشتبہ عسکریت پسندوں کے حالیہ ڈرون حملوں اور واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے میں حکام کی “نااہلیت” کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ انہوں نے ڈرون حملوں کو روکنے میں مبینہ طور پر ناکامی پر ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں- Delhi Metro Incident: دہلی میٹرو میں نشے میں دھت شخص کی زبردست لڑائی، منظر عام پر آئی ویڈیو
لوگوں نے لگایا یہ الزام
لوگوں کا الزام ہے کہ حکومت ڈرون حملے روکنے میں ناکام رہی ہے۔ منی پور میں کافی عرصے سے تشدد جاری ہے، گزشتہ 7 دنوں میں تشدد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ کل رات سے منی پور کے کئی علاقوں سے شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔ اس کے ساتھ ہی منی پور کے لوگ ریاست میں امن کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سی ایم این بیرین سنگھ نے گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے، جس میں کئی مطالبات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یونیفائیڈ کمان کی کمان ریاستی حکومت کو سونپنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حالیہ تشدد نے ایک بار پھر حکومت کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس