Bharat Express

Imphal

دارالحکومت امپھال میں ڈرون حملوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین مارچ کرتے ہوئے راج بھون اور سی ایم کی رہائش گاہ پہنچے۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز کو کافی مشقت کرنی پڑی۔ اس دوران آنسو گیس کے کئی گولے بھی چھوڑے گئے۔

زخمیوں کو علاج کے لیے امپھال کے ایک اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔ جس کے بعد دونوں باغی گروپ پیچھے ہٹ گئے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا کے رکن نے کہا، "یہ فیصلہ لینے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ میں خود اس غیر منصفانہ نظام کا شکار ہوں۔ پارلیمنٹ کے اندر مجھ پر ہونے والے حملے کو سب نے دیکھا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’پانچ کوکی لوگ چورا چاند پور سے کانگ پوکپی (دونوں کوکی اکثریتی اضلاع) جا رہے تھے جب وہ کانگ پوکپی کی سرحد پر امپھال ویسٹ (میتئی کے زیر اثر ضلع) میں داخل ہوئے۔‘‘

منی پور میں اکثریتی میتی اور قبائلی کوکی برادریوں کے درمیان 3 مئی سے مسلسل جھڑپیں جاری ہیں اور اب تک 160 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔

جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بشنو پور ضلع کے کنگوا میں دو طبقوں کے درمیان تشدد میں منی پور پولیس کمانڈو سمیت چار افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ شام کو موئرنگ توریل میسان میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار مارا گیا، جب کہ کانگوا، سونگدو اور اوانگ لیکھئی میں تین دیگر افراد کی جانیں گئیں۔

Manipur Violence: منی پور میں ہوئے تشدد میں 100 سے زیادہ افراد کی جان جاچکی ہے۔ یہ تشدد ریاست میں تین مئی کو شروع ہوئی تھی۔ ریاست میں احتجاج اب بھی جاری ہے۔

مرکزی وزیرداخلہ ہند-میانمارسرحد پرموریہ میں مقامی لوگوں سے بات چیت کریں گے۔ کنگ پوکپی میں سول سوسائٹی کے لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔