Bharat Express

Manipur Violence: منی پور میں دو گروپوں کے درمیان پھر جھڑپ، فائرنگ میں ایک شخص ہلاک، 4 زخمی

زخمیوں کو علاج کے لیے امپھال کے ایک اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔ جس کے بعد دونوں باغی گروپ پیچھے ہٹ گئے۔

پولیس اہلکار کے اغوا کے بعد منی پور میں صورتحال سنگین، طلب کی گئی فوج

Manipur Violence: منی پور میں 27 جنوری کو دو مسلح گروپوں کے درمیان فائرنگ میں ایک شخص ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس نے کہا کہ یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت امپھال اور کانگ پوکپی ضلع کی مشرقی سرحد کے درمیان واقع ایک جگہ پر پیش آیا۔

زخمیوں کو علاج کے لیے امپھال کے ایک اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔ جس کے بعد دونوں باغی گروپ پیچھے ہٹ گئے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ زخمی افراد میں سے ایک کے چہرے پر چھرے لگا ہیں ۔ جب کہ دوسرے کی پیر میں چوٹ آئی۔

منی پور آٹھ ماہ گزرنے کے بعد بھی تشدد میں کمی نہیں

قابل ذکر بات یہ  ہے کہ منی پور ابھی تک کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان ذات پات کے تشدد سے مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوا ہے۔ جو مئی 2023 میں زمین، قدرتی وسائل اور سیاسی نمائندگی پراختلافات پرشروع ہوا تھا۔ اپوزیشن ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو نشانہ بنا رہی ہے کہ 60,000 مرکزی سیکورٹی فورسز کی موجودگی کے باوجود آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود منی پور کا بحران ختم کیوں نہیں ہوا ہے۔

آئی ٹی ایل ایف نے عوامی ایشو پر بات چیت کی

قابل ذکر بات ہے یہ کہ  انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم (آئی ٹی ایل ایف) نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے چورا چاند پور میں ایک عوامی مشاورتی پروگرام کا انعقاد کیا اور اپنی تحریک کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی ٹی ایل ایف نے کہا کہ بات چیت میں منی پور پر کارروائی کرنے کے لیے مرکز پر دباؤ کیسے ڈالا جائے۔ سسپینس آف آپریشن (ایس او ایس) کی حیثیت، اپنی تحریک کو کس طرح مضبوط کیا جائے اور 10 کوکی ایم ایل اے کو کیا کرنا چاہیے۔اس کو لےکر چرچہ ہوئی۔

آپریشن کی معطلی کیا ہے؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بتاتے چلیں کہ آپریشن کی معطلی 25 کوکی باغی گروپوں، مرکزی اور ریاستی حکومت کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدہ ہے۔جس کے قوانین میں باغیوں کو کیمپوں میں رکھنا اور ان کے ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنا شامل ہے۔ پچھلے سال مئی میں تشدد کے پھوٹ پڑنے کے بعد سےیہ الزامات سامنے آئے ہیں کہ بہت سے ایس او ایس کیمپوں میں رکھے گئے ہتھیاروں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔

بھارت ایکسپریس 

Also Read