Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے تعلق سے سنیتا کیجریوال نے عوام کو دی 5 گارنٹی

بی جے پی ہریانہ اسمبلی انتخابات میں تیسری بار حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے جبکہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی دعویٰ کر رہی ہے کہ ان کی پارٹی ریاست میں اپنے طور پر حکومت بنا رہی ہے۔

اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

ہریانہ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اتوار کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے ہریانہ کے کئی اسمبلی حلقوں میں انتخابی مہم چلائی۔ اس دوران انہوں نے ہریانہ کے لوگوں کو مفت بجلی، بہترین سرکاری اسکول، محلہ کلینک اور ہسپتال بنا کر بچوں کو مفت تعلیم، خواتین کو ماہانہ 1000 روپے وظیفہ اور نوجوانوں کو روزگار سے متعلق گارنٹی دی ۔

انہوں نے بدھرا اسمبلی حلقہ میں منعقد ‘بدلو جن سبھا’ میں کہا کہ ہریانہ کے لال اروند کیجریوال ایک شیر ہیں۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے نہ جھکیں گے اور نہ ہی ٹوٹیں گے۔ اروند دہلی کے وزیر اعلیٰ بنے اور ملک کی سیاست کو بدل دیا۔ انہوں نے عوام کے لیے کام کیا اس لیے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔

سنیتا نے کہا، بی جے پی اپوزیشن پارٹیوں کو توڑنا اور لیڈروں کو جیل میں ڈالنا جانتی ہے، لیکن ہریانہ کے لال اروند کیجریوال ٹوٹنے والے نہیں ہیں۔ ہریانہ میں 10 سال سے بی جے پی اقتدار میں ہے، لیکن یہاں کے بچوں کی تعلیم میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ سرکاری ہسپتال اور علاج میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہاں کچھ نہیں ہوتا۔

لیکن، میں آپ سے وعدہ کر رہی ہوں کہ دہلی اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں سرکاری اسکول اور اسپتال اچھے ہوگئے۔ بجلی 24 گھنٹے دستیاب ہے۔ محلہ کلینک میں مفت علاج اور ادویات دستیاب ہیں۔ خواتین کے لیے مفت بس سفر اور بزرگوں کے لیے مذہبی مقامات کے درشن سے متعلق انتظامات ہیں۔

اب دونوں ریاستوں میں خواتین کو ہر ماہ 1000 روپے ملیں گے۔ عام آدمی پارٹی یہ تمام کام ہریانہ کے لوگوں کے لیے کرے گی۔ اس لیے اس اسمبلی الیکشن میں آپ کے امیدواروں کو بھاری ووٹوں سے جیتنا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بی جے پی ہریانہ اسمبلی انتخابات میں تیسری بار حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے، وہیں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ان کی پارٹی ریاست میں اپنے طور پر حکومت بنا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read