Bharat Express

مدھیہ پردیش حکومت نے مدارس کے خلاف بنایا بڑا پلان، غیرمسلم بچوں کومدارس میں داخلے کے لئے مجبور کرنے پرہوگی کارروائی

مدھیہ پردیش حکومت نے کہا ہے کہ مدارس اورمدرسہ بورڈ کے تحت آنے والے اسکول، جنہیں ریاست سے رقم حاصل ہوتی ہے، وہ بچوں کو دینی تعلیم کا حصہ بننے کے لئے مجبور نہیں کرسکتے۔

مدھیہ پردیش حکومت نے مدارس کے خلاف کارروائی کرنے کا بڑا پلان تیار کیا ہے۔ اب ان مدارس کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس میں غیرمسلم بچوں کوتعلیم دی جاتی ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے کہا ہے کہ مدرسہ بورڈ کے تحت چلنے والے مدارس اوراسکول، جو ریاست سے فنڈ حاصل کرتے ہیں، بچوں کو’دینی تعلیم’ کا حصہ بننے پرمجبورنہیں کرسکتے۔

مدرسہ بورڈ کو لکھا گیا خط
مدھیہ پردیش کے ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن نے مدرسہ بورڈ کولکھے ایک خط میں اس کا ذکرکیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں نیشنل کمیشن فارپروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمیشن اوراخبارات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سرکاری رقم حاصل کرنے کے لئے غیرمسلموں کوریاست کے مدارس میں بچوں کے نام فرضی طلبا کے طورپردرج کئے جاتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کی مزید تصدیق کے بعد جعلی پائے جانے والے مدارس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سروے کیا جائے گا
ریاستی حکومت نے مدرسہ بورڈ کے تحت چلنے والے اسکولوں میں داخلہ لینے والے غیرمسلم بچوں کا سروے کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یہ نیشنل کمیشن فارپروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی سفارش کے بعد ہوا۔ این سی پی سی آرنے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ مدارس ریاستی حکومت سے گرانٹ حاصل کرنے کے مقصد سے غیرمسلم بچوں کوداخلہ دے رہے ہیں۔ طلباء کی تعداد بڑھانے کے لئے غیر مسلم بچوں کومدارس میں داخل کیا جاتا ہے، تاکہ وہ ریاستی حکومت سے مزید گرانٹ حاصل کرسکیں۔

گرانٹ منسوخ کر دی جائے گی
این سی پی سی آرکے چیئرمین پریانک کانون گواس مسئلہ پرمسلسل اپنی رائے کا اظہارکررہے ہیں۔ انہوں نے ایک بارپھرکہا ہے کہ مدھیہ پردیش میں مدرسہ بورڈ کے تحت چلنے والے اسکولوں میں داخلہ لینے والے غیرمسلم بچوں کودینی علوم اورسرگرمیوں میں حصہ لینے پر مجبورکیا جا رہا ہے۔ اب اگرغیرمسلم کمیونٹی کے بچے مدارس میں داخل پائے گئے توان کی گرانٹ منسوخ کردیا جائے گا اوران کی رجسٹریشن بھی منسوخ کردی جائے گی۔ اس سال جون میں این سی پی سی آرکی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مدھیہ پردیش کے اسلامی مدارس میں 9000 سے زیادہ ہندو بچے رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے بعد کمیشن نے موہن یادوکی قیادت والی بی جے پی حکومت سے سروے کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

 بھارت ایکسپریس