Bharat Express

MNS Candidate 2024 List: راج ٹھاکرے نے 2 اسمبلی سیٹوں پر کیا امیدواروں کا اعلان، مہاراشٹرمیں بی جے پی کی پریشانی میں اضافہ

مہاراشٹرمیں اسمبلی الیکشن سے متعلق ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے پورے جوش میں ہیں۔ انہوں نے پیر (5 اگست) کو ہی دوسیٹوں پرامیدواروں کا اعلان کیا۔

ایم این ایس چیف راج ٹھاکرے نے دو امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ (فائل فوٹو)

Maharashtra Assembly Election 2024: مہاراشٹراسمبلی الیکشن کے لئے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے دو سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ ممبی کی شیوڈی اسمبلی سے بالا نانند گاونکر اور پنڈھر پورسے دلیپ دھوترے کو مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے امیدواربنایا ہے۔ راج ٹھاکرے کی اس حکمت عملی نے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اورمہایتی (این ڈی اے) دونوں کو ٹینشن میں ڈال دیا ہے۔

لوک سبھا الیکشن میں راج ٹھاکرے نے این ڈی اے کوحمایت دی تھی۔ مہایتی کی ریلیوں میں بھی شامل ہوئے۔ تب مانا گیا کہ ایم این ایس اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے ساتھ الائنس کرے گی اورسیٹ تقسیم میں اسے توجہ ملے گی۔ حالانکہ لوک سبھا الیکشن میں مہایتی کو بڑا جھٹکا لگا اورسیٹوں کا نقصان ہوا۔ اب راج ٹھاکرے نے ایکلا چلو کی حکمت عملی بنائی ہے۔ یہ بی جے پی اوراس کے اتحادی ساتھی کے لئے کسی بڑی پریشانی سے کم نہیں ہے۔

راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

راج ٹھاکرے نے 25 جولائی کواعلان کیا تھا کہ ایم این ایس ریاست میں 225 سے 250 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ انہوں نے کارکنان سے کہا، ”کس کے ساتھ اتحاد ہوگا، کتنی سیٹیں ملیں گی، اس خوف میں نہیں رہیں۔” راج ٹھاکرے نے کہا تھا، ”آنے والے اسمبلی الیکشن میں مجھے کچھ بھی کرکے مہاراشٹرنونرمان سینا کے عہدیدار، کارکنان کو اقتدارمیں بٹھانا ہے۔ لوگ مجھ پرہنسیں گے، لیکن مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ لیکن یہ ہونے والا ہے۔”

 

راج ٹھاکرے کی پارٹی کی کیا ہے پوزیشن؟

راج ٹھاکرے نے شیوسینا سے بغاوت کرکے سال 2006 میں اپنی پارٹی ایم این ایس بنائی تھی۔ حالانکہ انتخابی میدان میں انہیں خاص طورپرکامیابی نہیں ملی ہے۔ اب تک ایک بھی رکن پارلیمنٹ راج ٹھاکرے کی پارٹی سے نہیں بنا ہے۔ 2009 کے اسمبلی الیکشن میں راج ٹھاکرے کی پارٹی نے سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ تب مہاراشٹرمیں اس کے 12 اراکین اسمبلی جیتے تھے۔ اس کے بعد 2014 اور 2019 کے الیکشن میں پارٹی کوایک ایک سیٹ ملی۔ 2009 میں راج ٹھاکرے کی پارٹی ایم این ایس کو 5.71 فیصد، 2014 میں 3.15 فیصد اور 2019 میں 2.25 فیصد ووٹ ملے۔

 بھارت ایکسپریس

Also Read