Bharat Express

Raj Thackeray

مہاراشٹر کو پی ایم نریندر مودی سے اسٹنٹ سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اسٹنٹ  بازی  بی جے پی میں ہوتی ہے اور اس کے رجنی کانت وزیر اعظم نریندر مودی ہیں۔ جس طرح رجنی کانت اسٹنٹ کرتے ہیں اسی طرح پی ایم مودی بھی سیاست میں اسٹنٹ کرتے ہیں۔

راج ٹھاکرے نے کہا، حقیقی ترقی کے لیے ایم این ایس کو ووٹ دیں۔ ان کی پارٹی اقتدار میں آنے کے 48 گھنٹوں کے اندر مساجد پر لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ حل کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ک مذہبی سرگرمیوں سے دوسروں کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔

راج ٹھاکرے نے کہا، "شرد پوار نے مہاراشٹر میں ذات پات کی سیاست شروع کی۔ انہوں نے سماج میں نفرت اور تفرقہ پھیلانے کے لیے ذات پات کی بنیاد پر سیاست کرنا شروع کی۔

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے راج ٹھاکرے کے بیان پر جوابی حملہ  کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے بیانات بار بار دیتے ہیں۔ وہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹا سکتے۔راج ٹھاکرے کی اقتدار میں واپسی کے بارے میں، اٹھاولے نے کہا کہ وہ اقتدار میں نہیں آسکتے، چاہے وہ اس کی کتنی ہی کوشش کریں۔

شرد پوار کو نشانہ بناتے ہوئے، راج ٹھاکرے نے انہیں "سینٹ شرد چندر پوار" کہا اور ان پر او بی سی اور مراٹھا برادریوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔ اضلاع میں شیواجی مہاراج کے مندروں کی تعمیر کے لیے ادھو ٹھاکرے کی حالیہ بیان کو نشانہ بناتے ہوئے راج ٹھاکرے نے پوچھا کہ کیا مجسمے کافی نہیں ہیں کہ ہر ضلع میں مندر بنائے جائیں۔

مرکزی وزیر اٹھاولے نے کہا، "مہاراشٹرا نو نرمان سینا نے مہاراشٹر میں بہت اچھی گرفت بنائی ہے۔ تاہم مہاراشٹر نو نرمان سینا کو سیٹیں جیتنے میں اتنی کامیابی نہیں ملی ہے۔

ایم این ایس اور بی جے پی دونوں پر طنز کرتے ہوئے راوت نے کہا، "تو ایسی صورت میں راج ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بننا چاہیے۔ ہم گزشتہ 25 سالوں سے ریاستی سیاست میں یہ مذاق دیکھ رہے ہیں۔ یہ مضحکہ خیز ہے۔"

راوت نے کہا، "اگر راج ٹھاکرے کہتے ہیں کہ یہ ہمارے وقت میں ہوا اور یہ آپ کے دور میں ہوا، تو اس کے بارے میں بات کرنا ان کا حق نہیں ہے،

مہاراشٹرمیں اسمبلی الیکشن سے متعلق ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے پورے جوش میں ہیں۔ انہوں نے پیر (5 اگست) کو ہی دوسیٹوں پرامیدواروں کا اعلان کیا۔

ایم این ایس لیڈر بالا ناندگاؤکر نے راج ٹھاکرے کی قیادت میں میٹنگ کے بعد کہا، "پوری ریاست سے افسران آئے تھے اور سب کو مخاطب کیا گیا تھا۔ سب کو اسمبلی انتخابات کی تیاری کا حکم دے دیا گیا ہے۔