انل دیشمکھ پر حملے کو لے کر سنجے راوت کا دیویندر فڑنویس پر بڑا الزام
شیوسینا-یو بی ٹی ایم پی سنجے راوت نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے درمیان این سی پی-ایس پی لیڈرانیل دیشمکھ پر حملے کے سلسلے میں امن و امان پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر ختم ہو گیا ہے۔ اس ریاست میں انتخابات میں اتنا خوفناک تشدد کبھی نہیں ہوا، وزیر دیویندر فڑنویس کے شہر میں مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو قتل کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔ اس پر جس طرح حملہ ہوا اور اس کا سر پھٹ گیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟
سنجے راوت نے کہا کہ دیویندر فڑنویس کو انل دیشمکھ پر جس طرح سے حملہ ہوا اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ بی جے پی اسے سیاسی اسٹنٹ قرار دیتی ہے۔ مہاراشٹر کو پی ایم نریندر مودی سے اسٹنٹ سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اسٹنٹ بازی بی جے پی میں ہوتی ہے اور اس کے رجنی کانت وزیر اعظم نریندر مودی ہیں۔ جس طرح رجنی کانت اسٹنٹ کرتے ہیں اسی طرح پی ایم مودی بھی سیاست میں اسٹنٹ کرتے ہیں۔
دھرم یودھ کا معاملہ درست ہے – سنجے راوت
شیو سینا یو بی ٹی ایم پی نے ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس کو گھیر لیا اور کہا کہ دھرم یودھ کی بات درست ہے۔ یہاں ہم ہمیشہ مہاراشٹر کے ایک مذہب کی بات کرتے ہیں۔ مہاراشٹرا مذہب یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کے زمانے سے رائج ہے اور جس طرح ہم نے دھرم یودھ کی کال دی ہے، اس کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی، امت شاہ، دیویندر فڑنویس اور ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کو لوٹنے کے لیے جو مذہبی جنگ چھیڑ رکھی ہے یقینی طور پر اس کے خلاف لڑا جائے گا.
راج ٹھاکرے کے بارے میں سنجے راوت نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ شیوسینا چھوڑ دیں، کبھی وہ بی جے پی کا اسکرپٹ پڑھتے ہیں، کبھی شندے کا اسکرپٹ پڑھتے ہیں۔ جہاد وغیرہ آج شام تک ختم ہو جائے گا ۔ بی جے پی فسادات کروانا چاہتی ہے، لیکن فسادات نہیں ہوں گے۔
’حملہ آوروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے‘
کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے بھی انل دیشمکھ پر حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے انیل دیشمکھ کی گاڑی پرحملے کی مذمت کی۔ یہ بھی کہا کہ انتخابی مہم ختم ہونے کے فوراً بعد اس طرح کے واقعہ کا رونما ہونا امن و امان پر سوالیہ نشان ہے۔ اگر ریاست میں ضابطہ اخلاق نافذ ہوتا ہے تو الیکشن کمیشن سینئر لیڈروں کی سیکورٹی کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست میں ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہ ہو اور امن و امان میں خلل نہ پڑے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پولیس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور حملہ آوروں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔
پولیس اس معاملے پر کیا کہتی ہے؟
ناگپور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہرش پوتدار نے کہا کہ پولیس نے انل دیشمکھ پر حملہ کرنے کے الزام میں چار نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم کے خلاف اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس