راج ٹھاکرے کا شرد پوار پر طنز، کہا- مہاراشٹر میں ذات پات کی سیاست کے پیچھے ان کا ہاتھ
مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ہفتہ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شرد پوار نے 1999 سے مہاراشٹر میں ذات پات کی سیاست کو فروغ دیا اور سماج میں نفرت پھیلائی۔ 20 نومبر کو ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے لیے پونے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہا کہ پوار نے سیاسی فائدے کے لیے ریاست میں ذات پات پرستی کو ایک نئی شکل دی ہے اور سماج میں نفرت پھیلائی ہے۔
ذات پات کی سیاست پر ٹھاکرے کا حملہ
راج ٹھاکرے نے کہا، “شرد پوار نے مہاراشٹر میں ذات پات کی سیاست شروع کی۔ انہوں نے سماج میں نفرت اور تفرقہ پھیلانے کے لیے ذات پات کی بنیاد پر سیاست کرنا شروع کی۔ پہلے برہمنوں اور مراٹھا برادری کے درمیان ذات پات کی کشیدگی پیدا کی گئی اور اب مراٹھا اور او بی سی دیگر پسماندہ طبقات میں ذات پات کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔
“مہاراشٹر کی مختلف برادریوں کے درمیان تنازعہ پیدا کیا”
ٹھاکرے کے مطابق شرد پوار کے اس قدم کا مقصد ریاست میں سماجی پولرائزیشن کو فروغ دینا تھا، تاکہ وہ اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کر سکیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شرد پوار نے اقتدار میں رہنے کے لیے مہاراشٹر میں مختلف برادریوں کے درمیان تنازعہ پیدا کیا، جس کی وجہ سے ریاست میں سماجی اور سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔
ذات پات کی سیاست کا خاتمہ ضروری ہے
راج ٹھاکرے نے مزید کہا، “ذات پرستی کی سیاست ختم ہونی چاہیے اور تمام طبقات کو مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔ شرد پوار اور ان کی پارٹی نے اسے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا ہے، جو نہ صرف سماج کے لیے بلکہ مہاراشٹر کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ یہ ایک خطرے کی گھنٹی ہے ” آپ کو بتا دیں کہ مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی سیٹوں پر 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس