مہاراشٹر میں سیاسی گہما گہمی اپنے شباب پر ہے ۔ ہر طرف وعدوں کی برسات ہورہی ہے۔ اسی بیچ ایم این ایس کے چیف راج ٹھاکرے نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ان کو حکومت میں لائیں اور تمام مسجدوں سے لاوڈ اسپیکر کو ہٹوائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اقتدار دو اوراگر میں مسجد سے لاوڈ اسپیکر ہٹوا نہیں دیا تو پھر آپ مجھے جواب دہ ٹھہرانا۔ راج ٹھاکرے امراوتی میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ راج ٹھاکرے کے بیان پر اب رام داس اٹھالے نے پلٹ وار کیا ہے۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے راج ٹھاکرے کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے بیانات بار بار دیتے ہیں۔ وہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹا سکتے۔راج ٹھاکرے کی اقتدار میں واپسی کے بارے میں، اٹھاولے نے کہا کہ وہ اقتدار میں نہیں آسکتے، چاہے وہ اس کی کتنی ہی کوشش کریں۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کتنے سال گزر جائیں۔ رام داس اٹھاولے نے کہا کہ راج ٹھاکرے کے لیے مہاراشٹر کے انتخابات میں اقتدار میں آنا بہت مشکل ہوگا، جو بھی پارٹی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کوشش کرے گی، میری پارٹی کے کارکن ایسے لوگوں کو سبق سکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے کی پارٹی سے جیتنے والا ایم ایل اے بھی اپنے زور پر نہیں جیتتا۔ وہ الیکشن کیسے جیتے گا؟ اس کا خواب ادھورا ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاؤڈ سپیکر ہٹانے کے بجائے پہلے حکومت کو ہٹا دیں۔ راج ٹھاکرے کی طرف سے بار بار اس طرح کے بیانات دینا درست نہیں ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ اس ملک کے مسلمان آئین سے محبت کرتے ہیں۔ یہاں کے مسلمان ملک سے محبت کرتے ہیں۔ ہندوؤں کے ساتھ بھائی چارہ برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے والے مسلمان ہیں، جو اپنے ملک اور اس کے لوگوں سے پیار کرتے ہیں، ایسے مسلمانوں کی مخالفت کرنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ دہشت گرد مسلمانوں کی مخالفت کی ہے۔ ایسے مسلمانوں کو بھی ان کے اعمال کی سزا ملنی چاہیے۔آپ کو بتا دیں، مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ہوں گے۔ جبکہ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے امراوتی میں ایک ریلی کے دوران کانگریس کو نشانہ بنایا اور مساجد میں لاؤڈ اسپیکر لگانے کا مسئلہ اٹھایا۔ ایم این ایس چیف نے کہا کہ مجھے اقتدار دو، اور میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ مہاراشٹر کی کسی بھی مسجد میں ایک بھی لاؤڈ اسپیکر نہ ہو۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ مسلم لیڈر مساجد سے فتوے جاری کرکے مہا ویکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ٹھاکرے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے ادھو ٹھاکرے کے وزیر اعلیٰ کے دور میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹانے پر مجبور کیا تھا، جس کی وجہ سے ان کے حامیوں کے خلاف 17,000 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔