Bharat Express

Lok Sabha Election Result 2024: جماعت اسلامی ہند کو این ڈی اے کی حکومت سے بڑی امیدیں، جے ڈی یو-ٹی ڈی پی سے کافی پُرامید

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ملک کے عوام کو انتخابی عمل اورپُرجوش شرکت کے لئے مبارکباد پیش کرتی ہے۔ ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم کی شدت کے باوجود عوام نے بڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرکے جمہوری عمل پراپنے اعتماد کا اظہارکیا ہے اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں جمہوری عمل کے کردار کا اعتراف کیا ہے۔

جماعت اسلامی کی ماہانہ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی۔ ساتھ میں انجینئر محمد سلیم اور ملک معتصم خان اور اسسٹنٹ میڈیا سکریٹری محمد سلمان۔

جماعت اسلامی ہند نے موجودہ لوک سبھا الیکشن کے نتائج پرخوشی کا اظہارکرتے ہوئے اسے عوامی جیت قرار دیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ انتخابی نتائج، نفرت اور تفریق پر مبنی سیاست کے خلاف واضح عوامی موقف کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے تفریق پرمبنی بیانیوں کو فیصلہ کن طریقے سے مسترد کردیا ہے۔ اس موقع پرجماعت اسلامی ہند کے نائب امیرانجینئرمحمد سلیم، جنرل سکریٹری ملک معتصم خان اور اسسٹنٹ میڈیا سکریٹری محمد سلمان موجود تھے۔

فرقہ وارانہ جذبات کو مشتعل کرنے کی کوشش ناکام: سید سعادت اللہ حسینی

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ملک کے عوام کو انتخابی عمل اورپُرجوش شرکت کے لئے مبارکباد پیش کرتی ہے۔ ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم کی شدت کے باوجود عوام نے بڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرکے جمہوری عمل پراپنے اعتماد کا اظہارکیا ہے اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں جمہوری عمل کے کردار کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے نزدیک یہ بات بہت ہی افسوسناک اور باعثت تشویش ہے کہ انتخابی مہم میں استعمال کی گئی زبان اور بیانوں کا ایک حصہ شائستگی کے معیارسے فروتراورسخت قابل اعتراض تھا۔ بڑے قائدین کی جانب سے لوگوں کے مذہبی اور فرقہ وارانہ جذبات کو مشتعل کرنے کی دانستہ کوششیں بے حد شرمناک تھیں اور پوری دنیا میں ملک کو بدنام کرنے کا سبب بنیں، لیکن یہ ملک کے عام رائے دہندوں کی بالغ نظری اورشعورکی علامت ہے کہ انہوں نے نہ صرف ان غیرمہذب ہتھکنڈوں کا کوئی اثرقبول نہیں کیا بلکہ اپنے ووٹ کے ذریعہ ان حرکتوں کومسترد کردیا۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان انتخابی نتائج سے سبق حاصل کریں اورنفرت وتفریق کی سیاست، فرقہ پرستی ، ذات پات، فرقوں اورمذہبی گروہوں کو طعن و تشنیع، ان کو بدنام کرنے یا الگ تھلگ کرنے کی مہم وغیرہ جیسے مذموم رجحانات سے اپنی سیاست کو پاک کریں۔” اس موقع پر امیر جماعت نے نئی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ ریاستی مشنری اور دستوری و جمہوری اداروں کے سیاسی استحصال اور حزب مخالف پردباو ڈالنے کے لیے ان کے غلط استعمال کے رجحان کو فوری ختم کرے۔ یہ ناعاقبت اندیش طرز عمل جمہوری اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے اور بااختیار اداروں پر عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے۔

این ڈی اے کی اتحادی پارٹیوں کی ذمہ داری میں اضافہ: انجینئرسلیم

جماعت اسلامی ہند کے نائب امیرپروفیسرسلیم انجینئرنے کہا کہ این ڈی اے میں حکمران جماعت کے اتحادیوں کی ذمہ داری بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ عوام ان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کے سلسلے میں زیادہ چوکس، دیانت داراورذمہ داررویے کا مظاہرہ کریں گے۔ انہیں چاہئے کہ دستوری قدروں کے محافظ اور علم بردار بن کر کھڑے ہوں اورحکومت کی پالیسیوں اورایجنڈے پرمثبت طریقے سے اثر انداز ہوتے ہوئے توازن قائم کرنے والی ایک بااثر قوت کا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ اگر تمام طبقات کو ساتھ لے کر زیادہ پر اعتماد، منظم اورمتحد مہم چلتی تو ان کے لیے نتائج اور بہتر ہوسکتے تھے۔حزب اختلاف کی جماعتوں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ ایک بھرپور، تعمیری اور بامعنی رول کے لیے خود کو تیارکریں۔

 

اپوزیشن کے لئے خود احتسابی کا موقع: جماعت اسلامی

حزب اختلاف کی جماعتوں کے سلسلے میں پروفیسرسلیم انجینئرنے کہا کہ یہ موقع ان کے لیے بھی خود احتسابی کا موقع ہے۔ ہندوستانی عوام نے یہ واضح کردیا ہے کہ ملک کے رائے دہندوں سے مایوس ہوجانے کا کوئی جوازنہیں ہے۔ جہاں حزب اختلاف کے لیڈروں کی ایک تعداد نے حوصلے، اعتماد اور واضح و شفاف پیغام کے ساتھ انتخابات میں حوصلہ لیا وہیں یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ لیڈروں اور پارٹیوں کی ایک بڑی تعداد میں درکارجوش و ولولے، توانائی اور خود اعتمادی و وثوق کی کمی بھی محسوس کی گئی۔ اکثر جگہوں پرعوامی رابطے کی کمی بھی صاف نظر آئی۔ انتخابی نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ اگر تمام طبقات کو ساتھ لے کر زیادہ پر اعتماد، منظم اورمتحد مہم چلتی تو ان کے لیے نتائج اور بہتر ہوسکتے تھے۔حزب اختلاف کی جماعتوں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ ایک بھرپور، تعمیری اور بامعنی رول کے لیے خود کو تیارکریں۔ پریس سے مخاطب ہوتے ہوئے ملک معتصم خان ، نائب امیر جماعت اسلامی ہند نے سول سوسائٹی، غریب عوام، مزدوروں، کسانوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے رول کی تعریف کرتے ہوئے انھیں انتخابات کا اصل ہیرو قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ سب لوگ انتخابات کے بعد بھی دستوری قدروں و جمہوریت کی حفاظت نیز عدل و انصاف کے قیام کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔