Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: بہار میں بی جے پی کے لیے چراغ بن سکتے ہیں ہمنتا بسوا سرما، سی ووٹر کے یشونت دیشمکھ نے کیا  بڑا دعویٰ

بہار میں آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی کے پاس تیجسوی یادو سے مقابلہ کرنے کے لیے کوئی چہرہ نہیں ہے۔ ایسے میں چراغ پاسوان بی جے پی کے لیے بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔

بہار میں بی جے پی کے لیے چراغ بن سکتے ہیں ہمنتا بسوا سرما، سی ووٹر کے یشونت دیشمکھ نے کیا  بڑا دعویٰ

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج سے پہلے تمام ایگزٹ پول دعویٰ کر رہے ہیں کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو بھاری اکثریت ملے گی۔ یوپی اور بہار میں بھی این ڈی اے کو پچھلی بار کی طرح سی  سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ ایگزٹ پول میں بہار میں کچھ سیٹوں کے نقصان کی بات بھی ہے۔

اس سب کے درمیان سی ووٹر کے یشونت دیش مکھ نے بہار کی مستقبل کی سیاست کو لے کر بڑا دعویٰ کیا ہے۔ یشونت دیشمکھ نے انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے صدر چراغ پاسوان مستقبل میں بہار میں بی جے پی کے لیے ہمنتا بسوا سرما بن سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنے دعوے کے پیچھے کئی وجوہات بھی بتائی ہیں۔

یشونت دیشمکھ نے ان وجوہات کو  کیابیان

 سنجیدہ سیاست

یشونت کا کہنا ہے کہ اب تک چراغ پاسوان ایک سنجیدہ اور پرعزم لیڈر ثابت ہوئے ہیں۔ ان میں بڑی اور طویل سیاست کا کی امید نظر آتی ہے۔ وہ ایک  لیگیسی کو اچھی طرح سے آگے بڑھا رہا ہے۔ ایسے میں وہ مستقبل میں بہار کی سیاست میں بڑا نام بن سکتے ہیں۔

تیجسوی یادو سے مقابلہ

بہار میں آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی کے پاس تیجسوی یادو سے مقابلہ کرنے کے لیے کوئی چہرہ نہیں ہے۔ ایسے میں چراغ پاسوان بی جے پی کے لیے بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔ نوجوانوں میں ان کی مقبولیت اچھی ہے۔

نتیش کمار کا آپشن

بی جے پی طویل عرصے سے نتیش کمار کے ساتھ مخلوط حکومت چلا رہی ہے۔ اس عرصے کے دوران ان کے کئی رہنما نائب وزیر اعلیٰ تھے، لیکن بہار میں بی جے پی کے پاس اب بھی نتیش کمار کے متبادل کے طور پر کوئی چہرہ نہیں ہے۔ اب تک بی جے پی کے ذریعہ مقرر کردہ تمام ڈپٹی سی ایم محض متبادل تھے۔

 دلت سی ایم کی بھی ضرورت ہے

بی جے پی کو بھی اس وقت ایک دلت وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے۔ ان کے پاس ایسا کوئی لیڈر نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انہیں قومی سیاست میں ایک بڑے دلت چہرے کی بھی ضرورت ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read