اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
ملک میں آج لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ ہوئی۔ اس درمیان مہاراشٹر میں آج 11 سیٹوں پر ووٹنگ کی جارہی ہے۔ اس دوران آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ مہاراشٹر میں سبھی پارٹیاں لوک سبھا الیکشن میں مسلم ووٹ چاہتی ہیں، لیکن مسلم طبقے سے امیدوار نہیں اتارتی۔
پیرکے روز مہاراشٹر کے اورنگ آباد کے اکھماس میدان میں ریلی کو خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے اورنگ آباد کے رکن پارلیمنٹ امتیازجلیل کی ہار کو یقینی بنانے کے لئے مختلف پارٹیاں ایک ساتھ آئی ہیں۔ اویسی نے مزید کہا کہ سیاسی پارٹیاں مسلمانوں سے ووٹ مانگ رہی ہیں، لیکن انہیں مہاراشٹر کی 48 سیٹوں میں سے کسی بھی سیٹ کے لئے اس طبقے سے امیدوار نہیں مل سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوشیو سینا، دو این سی پی اور آدھی کانگریس ان کے امیدوار امتیاز جلیل کو ہرانے کے لئے ایک ساتھ جمع ہوئی ہیں۔
شیوسینا پر حملہ
شیو سینا (یو بی ٹی) کے امیدوار چندرکانت کھیرے پرتنقید کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اویسی نے کہا کہ کھیرے خود کو ہندوتوا لیڈرکہتے ہیں، لیکن (مسلم) ووٹروں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے یہاں عیدگاہ پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن کی سیاست پہلے’خان یا بان’ (مسلم اور ہندو) پرتھی، اب وہ نمازکی بات کررہے ہیں۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو”نیا سیکولرسٹ” قرار دیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ کو بابری مسجد کے انہدام پراپنا موقف واضح کرنا چاہئے کہ یہ گناہ تھا یا نہیں۔
کانگریس لیڈرعارف نسیم خان ناراض
قبل ازیں مہاراشٹر کانگریس کے لیڈراورسابق وزیرعارف نسیم خان نے ریاست میں ایک بھی مسلم امیدوار کو نہ اتارنے پرہائی کمان سے ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے انتخابی تشہیر کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عارف نسیم خان نے کانگریس کے قومی صدر ملیکاارجن کھڑگے کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ریاست میں مسلم امیدوارکھڑا نہ کرنے پرعدم اطمینان کا اظہارکیا گیا تھا۔