Bharat Express

Andhra Pradesh Elections: ’’سیاست پانچ منٹ کا نوڈلز نہیں‘‘، جانئے جن سینا کے بانی اور اداکار پون کلیان نے ایسا کیوں کہا

پون کلیان نے لوگوں سے این ڈی اے کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ریاست کو بدحالی میں ڈال دیا ہے۔

جن سینا کے بانی اور اداکار پون کلیان

وشاکھاپٹنم: جن سینا کے بانی اور اداکار پون کلیان نے کہا کہ سیاست “پانچ منٹ کی نوڈلز” نہیں ہے اور اس میں فوری نتائج کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے کیونکہ لیڈروں کو رکاوٹوں اور ناکامیوں کا سامنا کر کے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا پڑتا ہے۔ آندھرا پردیش میں 13 مئی کو ہونے والے انتخابات کے لیے جن سینا، تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں اتحادی ہیں۔ پون کلیان نے لوگوں سے این ڈی اے کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ریاست کو بدحالی میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا، “آپ کو سمجھنا ہوگا۔ ہم سب سمجھتے ہیں کہ سیاست ایک ‘فاسٹ فوڈ’ ہے اور ہم اس سے ‘فاسٹ فوڈ’ کی طرح نتائج کی توقع کرتے ہیں۔ آپ فوری نتائج چاہتے ہیں۔ یہ پانچ منٹ کا ‘میگی نوڈلز’ نہیں ہے۔ جب میں لوک نائک جے پرکاش کو دیکھتا ہوں، رام منوہر لوہیا کو، تمام بزرگوں کو، یہاں تک کہ کانشی رام کو دیکھتا ہوں، تو وہ ہار گئے لیکن انہوں نے حاصل کیا۔ اس لیے یہ ایک سفر کی طرح ہے جو چلتا رہتا ہے۔”

کلیان نے کہا کہ لوگوں کو بھروسہ کرنا ہوگا کہ ان کے لیڈر کو سیاسی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جن سینا لیڈر نے کہا، “مجھے لگتا ہے کہ میں نے اب یہ کردار حاصل کر لیا ہے۔ اس کا نتیجہ انتخابات میں واضح طور پر نظر آئے گا،”

جنوبی ریاست کی تقسیم کے دوران کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کے وعدے کے معاملے پر، کلیان نے کہا کہ یہ “چھلکا ہوا دودھ” ہے اور اس نے ایک مختلف شکل اختیار کر لی ہے۔

کانگریس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر راہل گاندھی کی کنیا کماری سے کشمیر تک کی پدا یاترا کی تعریف کرتے ہیں لیکن آندھرا پردیش میں ایک زمانے میں مضبوط پارٹی نے ریاست کے لیے ایک بڑی غلطی کی ہے۔

انہوں نے کہا، “کانگریس نے واقعی ایک بڑی غلطی کی ہے۔ آندھرا پردیش میں کانگریس مضبوط تھی لیکن اس نے یہاں کے لوگوں کی حمایت کھو دی ہے۔ وہ دوبارہ اس حمایت کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن لوگ دور ہو گئے ہیں۔ انفرادی طور پر لوگ اسے پسند کر سکتے ہیں۔ (راہل گاندھی) لیکن ایک پارٹی کے طور پر یہ اب بھی لوگوں کو راس نہیں آتی۔

بی جے پی کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات پر کلیان نے کہا کہ وہ اسے ریاست کی بہتری کے لیے استعمال کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس بار احتیاط سے ووٹ دیں۔ کلیان نے کہا، “میں چاہتا ہوں کہ لوگ بہت سوچ سمجھ کر فیصلے لیں۔ آپ کی ایک غلطی آپ کے پانچ سال برباد کر رہی ہے۔ آپ نے جگن کو ایک بار ووٹ دیا اور آپ نے سب کچھ کھو دیا۔”

یہ بھی پڑھیں: دہلی میں کانگریس کو بڑا جھٹکا، بی جے پی میں شامل ہوئے اروندر سنگھ لولی سمیت کئی کانگریسی لیڈران

نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے اتحادیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کے تحت، تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کو 144 اسمبلی سیٹیں اور 17 لوک سبھا سیٹیں الاٹ کی گئی ہیں جب کہ بی جے پی چھ لوک سبھا اور 10 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ جن سینا کو لوک سبھا کی دو اور اسمبلی کی 21 سیٹیں دی گئی ہیں۔ ریاست کی 175 رکنی اسمبلی اور 25 لوک سبھا سیٹوں کے لیے 13 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read