’نو ڈیٹینشن پالیسی‘ختم، اب پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات میں ناکام ہونے والے طلباء ہوں گے فیل
No Detention Policy: مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سالانہ امتحان میں فیل ہونے والے طلباء کو فیل ہی قرار دیا جائے گا۔
اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے سکریٹری سنجے کمار نے مرکزی وزارت تعلیم کے فیصلے کی جانکاری دی ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ آج ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پانچویں اور آٹھویں جماعت میں کوشش کے بعد بھی ڈیٹینشن کی ضرورت ہے تو اسی کے بعد ڈیٹین کیا جائے۔ اس میں ایک شق یہ بھی ہے کہ آٹھویں جماعت تک بچوں کو اسکولوں سے نہ نکالا جائے۔
سنجے کمار نے مزید کہا کہ ”ہم چاہتے ہیں کہ ہر بچے میں سیکھنے کی خواہش بڑھے اور اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ان بچوں پر توجہ دی جائے گی جو کسی وجہ سے پڑھائی میں اچھے نہیں ہیں۔ اس لیے ان پر خصوصی توجہ دی جا سکتی ہے۔ قواعد میں تبدیلی کے بعد یہ ممکن ہو جائے گا اور بچوں میں سیکھنے کا جذبہ بڑھے گا۔“
ناکام طلباء کو ملے گا ایک موقع
’نو ڈیٹینشن پالیسی‘ کے خاتمے کے بعد، جو طلبہ پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سالانہ امتحان میں فیل ہوں گے انہیں فیل کر دیا جائے گا۔ فیل ہونے والے طلباء کو دو ماہ کے اندر دوبارہ امتحان دینے کا موقع مل جائے گا اور اگر وہ اس میں بھی ناکام ہو گئے تو انہیں اگلی کلاس میں پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔ کسی طالب علم کو اسکول سے نہیں نکالا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں- نوجوانوں کے زخموں پرنمک چھڑک رہی ہے حکومت… نوکری کی درخواست فارم پرجی ایس ٹی لگانے سے برہم ہوئیں پرینکا گاندھی
فیصلے کی بنیادی وجہ
وزارت تعلیم کے سکریٹری سنجے کمار نے کہا کہ یہ فیصلہ بچوں کی تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ قدم بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کو کم ہونے سے روکنے کے لیے ضروری ہے۔ وزارت نے کلاس 5 اور 8 پر خصوصی توجہ دی ہے، کیونکہ یہ کلاسیں بنیادی تعلیم کے لیے بہت اہم ہیں۔ اس نئی پالیسی کا مقصد بچوں اور اساتذہ کو پڑھائی کے حوالے سے زیادہ ذمہ دار بنانا ہے۔
-بھارت ایکسپریس