کانگریس لیڈر راہل گاندھی
سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتے اور کرناٹک کے ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا پر جنسی استحال کا الزام لگایا ہے۔ اس موضوع پراپوزیشن جے ڈی ایس اور بی جے پی پرحملہ آور ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کواتین کے ساتھ ہوئے گھناؤنے جرم پربھی خاموشی اختیارکررکھی ہے۔ کیا مودی کے سیاسی خاندان کا حصہ بننا مجرموں کے تحفظ کی گارنٹی (ضمانت) ہے؟
راہل گاندھی نے کیا بڑا حملہ
راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، کرناٹک میں کواتین کے ساتھ ہوئے گھناؤنے جرم پر بھی وزیراعظم نریندر مودی نے ہمیشہ کی طرح شرمناک خاموشی اختیار کرلی ہے۔ وزیراعظم مودی کو جواب دینا ہوگا۔ سب کچھ جان کر بھی صرف ووٹوں کے لئے انہوں نے سینکڑوں بیٹیوں کا جنسی استحصال کرنے والے کے لئے انتخابی تشہیر کیوں کی؟ راہل گاندھی نے مزید لکھا، آخراتنا بڑا مجرم بڑی سہولیت کے ساتھ ملک سے فرار کیسے ہوگیا؟ قیصر گنج سے کرناٹک اوراناؤ سے اتراکھنڈ تک، بیٹیوں کے گنہگاروں کو وزیراعظم کی خاموش حمایت پورے ملک میں مجرمین کے حوصلے بلند کر رہا ہے۔ کیا وزیراعظم مودی کی سیاسی فیملی کا حصہ ہونا مجرمین کے لئے سیکورٹی کی گارنٹی ہے۔
ہزارقابل اعتراض ویڈیو وائرل 3000
سوشل میڈیا پر3000 قابل اعتراض ویڈیووائرل ہورہے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ ان ویڈیو میں پرجول ریونّا خواتین کے ساتھ چھیڑخانی اور قابل اعتراض حرکت کرتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، کچھ ویڈیو میں خواتین چلا چلا کر چھوڑ دینے کی اپیل کر رہی تھیں، لیکن ویڈیو بنانے والے پراس کا کوئی اثرنہیں پڑ رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وائرل ہو رہے تقریباً 3000 قابل اعتراض ویڈیو میں ہر عمرکی خواتین شامل ہیں۔ اس میں افسران، پولیس اہلکار، ضلع پنچایت رکن، اداکارہ، میڈ وغیرہ بھی شامل ہیں۔ کئی ویڈیو میں خواتین رو رو کرچھوڑ دینے کی گہار لگا رہی ہیں۔ کرناٹک کی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے اسے ملک کا سب سے بڑا سیکس اسکینڈل بتایا ہے۔
کیسے وائرل ہوا ویڈیو؟
بتایا جا رہا ہے کہ ہاسن لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ سے پہلے علاقے میں پین ڈرائیو تقسیم کئے گئے۔ بس، دوکان یہاں تک کہ لوگوں کے گھروں میں انجان لوگوں نے پین ڈرائیو پھینکی، جسے کھول کر دیکھا گیا تو پتہ چلا کہ اس میں علاقے کے رکن پارلیمنٹ، کرناٹک کے رکن اسمبلی، کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ کے بھتیجے اور سابق وزیراعظم کے پوتے کے ہزاروں فحش ویڈیو ہیں۔
اس وقت کہاں ہے پرجول ریونّا؟
حیرانی کی بات ہے کہ علاقے میں ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پرجول ریونّا کے حامیوں کی طرف سے ہی پولیس میں شکایت درج کروائی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سارے ویڈیو ڈیپ فیک ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، پولیس نے جب ابتدائی جانچ کی تو پتہ چلا کہ ویڈیو میں پرجول ریونّا ہی ہے۔ حالانکہ اس کی جانچ پوری ہوتی، ہاسن میں ووٹنگ کے آئندہ ہی روز پرجول ریونّا صبح فلائٹ پکڑ کر فرار ہوگیا۔ بتایا جا ریا ہے کہ وہ جرمنی میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔