نیم فوجی دستے کسانوں اور مزدوروں کے خون سے ہولی کھیلنا چاہتے ہیں، یہ ملک سب کا ہے اور پی ایم مودی کو آگے آنا چاہئے
Farmers Protest: کسان تحریک کے کسان لیڈر جگجیت سنگھ دیوال نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت ہٹ دھرمی پر اڑی ہوئی ہے۔ ایسے میں وہ حکومت کو دو آپشن دیتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کسانوں کو دہلی چلو مارچ کے تحت قومی راجدھانی خطہ جانے کی اجازت دی جائے اور دوسرا یہ کہ اگر انہیں وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو مرکز کو ان کے باقی مطالبات بشمول کم از کم قیمت (ایم ایس پی) کو قبول کرنا چاہیے۔
جگجیت سنگھ دیوال نے مزید خبردار کیا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ (کسان) اپنا غصہ کھو بیٹھیں۔ 21 فروری 2024 کی صبح پنجاب-ہریانہ سے متصل شمبھو باڈرپر پریس کانفرنس کے دوران کسان لیڈروں نے یہ بھی بتایا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ملک کوئی افسوسناک تصویر دیکھے۔ وہ لوگ ملک کے مفاد میں ہی مریں گے۔ کسان لیڈروں کی طرف سے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت فراہم کرنے کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
حکومت ایم ایس پی قانون بنانے کے لیے تیار رہے، حالات پرسکون ہو جائیں گے – پنڈھیر
#WATCH | On the ‘Delhi Chalo’ march today, farmer leader Sarwan Singh Pandher says, “We tried our best from our side. We attended the meetings, every point was discussed and now the decision has to be taken by the central government. We will remain peaceful…The Prime Minister… pic.twitter.com/J2PXoUIskd
— ANI (@ANI) February 21, 2024
کسان لیڈرپنڈھیر نے کہا کہ جب بھی ہمیں مذاکرات کی دعوت ملی ہم نے اس میں شرکت کی۔ ہم نے ہاتھ جوڑ کر مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ہمارے مسائل حل کرے۔ ہر مطالبے پر بات ہو چکی ہے اور اب فیصلہ لینے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کے سربراہ سامنے آئیں اور کہیں کہ ہم ایم ایس پی قانون بنانے کے لیے تیار ہیں، تو حالات کو پرسکون کیا جا سکتا ہے۔
بات چیت سے حل نکلےگا: زراعت وزیر
#WATCH | On farmer leaders rejecting the Government’s proposal over MSP, Union Agriculture Minister Arjun Munda says, “We want to do good and several opinions can be given for doing so, as we always welcome good opinions… But to find a way on how that opinion will be fruitful,… pic.twitter.com/HootxhLeVq
— ANI (@ANI) February 21, 2024
مرکزی زراعت وزیر ارجن منڈا سے جب سوال کیا گیا کہ کسان مسلسل تجویز ردکر رہے ہیں، لیکن پھر بھی حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس پر ارجن منڈا نے کہا، ‘ہم اچھا چاہتے ہیں اور ہم اس کے لیے کئی اختیارات دے گئے ہیں۔ ہم ہمیشہ اچھے خیالات کا استقبال کرتے ہیں۔ لیکن یہ کیسے فائدے مند ہوگی اس کا راستہ تلاش کرنے کے لئے بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ بات چیت سے حل اگر نکلےگا۔
‘2.5 لاکھ کروڑ زیادہ نہیں، ملک کی 80 فیصد آبادی اس پر منحصر ہے’
پنڈھیر نے مزید کہا کہ یہاں پر ایک ایک ماں کا ایک ایک بیٹا ہے۔ ہم اپنی طرف سے بالکل پرامن رہیں گے۔ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ نیم فوجی دستے کسانوں اور مزدوروں کے خون سے ہولی کھیلنا چاہتے ہیں۔ یہ ملک سب کا ہے اور پی ایم مودی کو آگے آنا چاہئے اور ہمارے مطالبات کو ماننا چاہئے۔ 1.5 یا 2.5 لاکھ کروڑ روپے حکومت کے لیے زیادہ نہیں ہیں۔ ملک کی 80 فیصد آبادی کا انحصار اس رقم پر ہے۔
بھارت ایکسپریس