Bharat Express

Jahangir National University: جہانگیر نیشنل یونیورسٹی کا پہلا پوسٹر جاری، روی کشن اور اروشی روتیلا کی فلم اس دن  ہوگی ریلیز

ایک  او ریوزنے لکھا، ‘یہ ایک بلاک بسٹر ہونے والا ہے! کس طرح ہندوستان کی سب سے باوقار یونیورسٹیوں میں سے ایک کے بند دروازوں کے پیچھے ہندوستان کو تقسیم کرنے اور تباہ کرنے کی سازش رچی جارہی تھی۔’

جہانگیر نیشنل یونیورسٹی کا پہلا پوسٹر جاری، روی کشن اور اروشی روتیلا کی فلم اس دن  ہوگی ریلیز

Jahangir National University: فلم ‘جے این یو: جہانگیر نیشنل یونیورسٹی’ کا پہلا لک پوسٹر منگل 12 مارچ کو جاری کیا گیا تھا۔ اس کے مصنف اور ہدایت کار ونے شرما ہیں۔ فلم کے پوسٹر میں ہندوستان کا نقشہ دکھایا گیا تھا جس کا رنگ زعفرانی ہے۔ اس پر لکھا ہے، ‘کیا یونیورسٹی ملک کو توڑ سکتی ہے؟’

پوسٹر میں ایک ہاتھ نظر آ رہا ہے، جس نے نقشہ پکڑا ہوا ہے۔ فلم ‘جے این یو’ کا نام کلائی پر بڑے حروف میں لکھا گیا ہے اور اس کے نیچے اس کا مکمل فارم ‘جہانگیر نیشنل یونیورسٹی’ لکھا گیا ہے۔ پوسٹر کے نیچے لوگوں کا ایک ہجوم جھنڈے اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جن پر ‘جے شری رام’ اور ‘لال سلام’ لکھا ہوا ہے۔
اروشی روتیلا نے پوسٹر شیئر کیا

 

View this post on Instagram

 

A post shared by URVASHI RAUTELA (@urvashirautela)

فلم کی مرکزی اداکارہ اروشی روتیلا نے بھی اس کا پوسٹر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔ کیپشن میں اروشی نے لکھا، ‘تعلیم کی بند دیواروں کے پیچھے ملک کو توڑنے کی سازش رچی جا رہی ہے، جیسے ہی بائیں اور دائیں ٹکرائیں گے، بالادستی کی یہ جنگ کون جیتے گا؟ جہاں کچھ صارفین اس فلم کو پروپیگنڈا قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ صارفین فلم کو دیکھنے کے لیے جوش و خروش کا اظہار کر رہے ہیں۔

فنکار کون  کون سے ہیں اور کب ریلیز ہوگی فلم گے؟

فلم میں اروشی روتیلا، سدھارتھ بوڈکے، پیوش مشرا، رشمی دیسائی، سونالی سہگل، روی کشن اور وجے راز شامل ہیں۔ فلم 5 اپریل کو ریلیز ہوگی۔ یہ فلم مہاکال موویز کے بینر تلے بنائی گئی ہے اور اس کی پروڈیوسر پرتیما دتہ ہیں۔

پوسٹر کے بارے میں نیٹیزنز نے کیا کہا؟

فلم کے اعلان کے فوراً بعد ہی اسے نیٹیزنز کی جانب سے ملا جلا ردعمل مل رہا ہے۔ جب کہ کچھ نے اسے ‘پروپیگنڈا’ قرار دیا، دوسروں نے پہلے ہی اسے ‘بلاک بسٹر’ قرار دیا ہے۔ کچھ لوگوں نے اسے دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) پر بالواسطہ حملہ قرار دیا ہے۔

ایک یوزرنے کہا، ‘آئیے جے این یو کمیونٹی کے ساتھ اپنی یکجہتی اور تعلیمی آزادی، جمہوری اقدار اور جامع مکالمے کے لیے اس کی غیر متزلزل لگن کی تصدیق کریں۔ ایک ساتھ مل کر ہم مضبوطی  سے کھڑے ہیں۔

ایک  او ریوزنے لکھا، ‘یہ ایک بلاک بسٹر ہونے والا ہے! کس طرح ہندوستان کی سب سے باوقار یونیورسٹیوں میں سے ایک کے بند دروازوں کے پیچھے ہندوستان کو تقسیم کرنے اور تباہ کرنے کی سازش رچی جارہی تھی۔’

غم کا اظہار کرتے ہوئے ایک اور نے لکھا، ‘کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ اس میں #پیوش مشرا کو دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا۔ کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ کوئی حکومت تعلیمی اداروں سے لڑ رہی ہے؟ اوہ عزیز۔

بھارت ایکسپریس

Also Read