Bharat Express

Yemen

المسیرہ ٹی وی کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملے امریکی بحریہ کی جانب سے صنعا شہر میں حوثیوں کے زیر کنٹرول وزارت دفاع کی عمارت کو نشانہ بنانے کے ایک دن بعد کیے گئے، جس میں کافی نقصان پہنچا۔ اس حملے کے بعد حوثی گروپ نے اسرائیل کی جانب طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ بھی فائر کیے تھے۔

اسرائیل کے سرکاری کان ٹی وی نیوز نے بتایا کہ میزائل بن گوریون ہوائی اڈے سے تقریباً 6 کلومیٹر کے فاصلے پر کفر ڈینیئل میں گرا۔ میزائل گرنے سے اس علاقے میں آگ لگ گئی۔

حوثی گروپ شمالی یمن کے بڑے حصوں پر قابض ہے۔ وہ نومبر 2023 سے ملک کے ساحل کے قریب بین الاقوامی بحری جہازوں پر حملے کر رہا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ کام اسرائیل اور حماس کے تنازع میں فلسطینیوں کی حمایت میں کر رہا ہے۔

اکتوبر میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حوثیوں نے 80 سے زیادہ تجارتی جہازوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے مہم میں ایک جہاز پر قبضہ کیا اور دو ڈوب گئے، جس سے چار ملاح ہلاک ہو گئے۔

حوثی لیڈر نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منگل کے روز ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کی مذمت کی جس میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت ہوئی تھی۔

اسرائیل نے تل ابیب پر حوثی ڈرون حملے کے جواب میں یمن پر حملہ کیا ہے۔ حوثی سے منسلک المسیرہ ٹی وی نے کہا کہ ہفتہ کو ہوئے اس حملے میں حدیدہ میں تیل کے ایک ڈپو اورایک پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس اسرائیلی ڈرون حملے میں اب تک تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 15 افراد شدید زخمی ہیں۔

امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر کئی جوابی حملے کیے ہیں۔ یورپی یونین نے بھی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی حفاظت کے لیے فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ماہی گیروں اور  مقامی رہائشی افراد 78 تارکین وطن کو بچانے میں کامیاب  رہے تاہم  تقریباً 100 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کشتی میں موجود زندہ بچ جانے والوں نے امدادی کارکنوں کو بتایا کہ کشتی میں 250 کے قریب افراد سوار تھے۔

یو ایس میری ٹائم ایڈمنسٹریشن کے مطابق نومبر 2023 سے اب تک حوثی باغیوں نے 50 بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، ایک جہاز کو غرق کیا اور ایک پر قبضہ کر لیا ہے۔ حوثیوں کے خوف کی وجہ سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن کے راستے جہاز کے آپریشن میں کمی آئی ہے۔

کیرلا کی رہنے والی نمیشا پریا کی ماں مبینہ طور پر بیٹی کی رہائی کو یقینی بنانے کے لئے تلال عبدو مہدی کی فیملی کے ساتھ بلڈمنی یا معاوضے پر بات چیت کرنے کے لئے یمن جانا چاہتی ہیں۔