Bharat Express

US-UK target Houthis hideouts in Yemen: امریکہ اور برطانیہ نے مشترکہ کارروائی میں یمن میں حوثی ٹھکانوں کو بنایا نشانہ، دو افراد ہلاک، 10 دیگر زخمی

یو ایس میری ٹائم ایڈمنسٹریشن کے مطابق نومبر 2023 سے اب تک حوثی باغیوں نے 50 بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، ایک جہاز کو غرق کیا اور ایک پر قبضہ کر لیا ہے۔ حوثیوں کے خوف کی وجہ سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن کے راستے جہاز کے آپریشن میں کمی آئی ہے۔

یمن میں حوثی ٹھکانوں پر حملہ

لندن: امریکی اور برطانوی افواج نے ایک مشترکہ آپریشن میں یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سال جنوری کے بعد یمن میں یہ ان کا پانچواں مشترکہ آپریشن ہے۔ برطانیہ کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کے روز حوثیوں کے اہداف کو بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بین الاقوامی جہازوں پر حملوں کے جواب میں نشانہ بنایا گیا۔

وزارت نے کہا کہ انٹیلی جنس نے ہے کہ الحدیدہ کے قریب دو مقامات کے بارے میں تصدیق کی گئی تھی کہ ان کا استعمال بحری جہازوں پر حملوں میں کیا گیا تھا۔ ان عمارتوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان میں حملوں میں استعمال ہونے والے ڈرونز کے گراؤنڈ کنٹرول یونٹ ہیں اور طویل فاصلے تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ڈرونز کے لیے اسٹوریج کی سہولیات موجود ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ بین الاقوامی جہازوں کی حفاظت کے لیے مشترکہ کارروائیوں کے خلاف لڑنے کے لیے زمین سے ہوا میں مار کرنے والے ہتھیار بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ، یمن کے ساحل کے جنوب میں غلیفقہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں کی بھی نشاندہی کی گئی، جنہیں یہ گروپ بحری جہازوں پر حملوں کے لیے کمانڈ اور کنٹرول کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔

رائل ایئر فورس کے ٹائفون FGR4 طیارے نے تین مقامات پر ہدف شدہ عمارتوں پر Paveway IV گائیڈڈ بم گرائے۔ وزارت نے کہا کہ حملوں کی منصوبہ بندی کرتے وقت، “کسی شہری یا شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان نہ پہنچانے” کے لیے “خصوصی خیال رکھا گیا”۔

حوثیوں کی المسیرہ سیٹلائٹ نیوز کے مطابق، ایک حملے میں دو افراد ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ برطانیہ اور امریکہ کی مشترکہ کارروائی میں رواں سال 12 جنوری کے بعد حوثیوں کے ٹھکانوں پر یہ پانچواں حملہ ہے۔

بتا دیں کہ حوثیوں نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مال بردار بحری جہازوں پر حملے تیز کر دیے ہیں۔ وہ غزہ پر اسرائیلی حملے بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جن میں 36 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد غزہ میں فوجی کارروائی شروع کی تھی جس میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یو ایس میری ٹائم ایڈمنسٹریشن کے مطابق نومبر 2023 سے اب تک حوثی باغیوں نے 50 بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، ایک جہاز کو غرق کیا اور ایک پر قبضہ کر لیا ہے۔ حوثیوں کے خوف کی وجہ سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن کے راستے جہاز کے آپریشن میں کمی آئی ہے۔

Also Read