Bharat Express

Fresh efforts launched to rescue burning oil tanker in Red Sea: بحیرہ احمر میں جلتے آئل ٹینکر کو بچانے کے لیے تازہ کوششیں شروع، حوثی باغیوں نے 10 لاکھ بیرل خام تیل لے جانے والے سونین جہاز پر کیا تھا حملہ

حوثی گروپ شمالی یمن کے بڑے حصوں پر قابض ہے۔ وہ نومبر 2023 سے ملک کے ساحل کے قریب بین الاقوامی بحری جہازوں پر حملے کر رہا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ کام اسرائیل اور حماس کے تنازع میں فلسطینیوں کی حمایت میں کر رہا ہے۔

بحیرہ احمر میں جلتے آئل ٹینکر کو بچانے کے لیے تازہ کوششیں شروع

عدن: یورپی یونین (EU) کے بحری مشن نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے یمن کے حوثی باغیوں کے حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں ایک جلتے ہوئے آئل ٹینکر کو بچانے کی تازہ کوششیں شروع کر دی ہیں۔ یورپی یونین کے بحری مشن ’آپریشن ایسپائڈز‘ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کچھ تصاویر شیئر کی ہیں۔ ان میں ان کے بحری جہاز یونانی پرچم والے آئل ٹینکر ’سونین‘ کی طرف ریسکیو جہازوں کو لے جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق یہ تصاویر سنیچر کی ہیں۔ مشن نے ایک بیان میں کہا، خطے میں ممکنہ ماحولیاتی تباہی کو روکنے کے لیے ایم وی سونین کا ریسکیو ضروری ہے۔

21 اگست کو حوثی باغیوں نے چھوٹے ہتھیاروں، پروجیکٹائلز اور ایک ڈرون کشتی سے تقریباً 10 لاکھ بیرل خام تیل لے جانے والے سونین جہاز پر حملہ کیا تھا۔ اس کے 29 رکنی عملے کو ایک فرانسیسی جہاز نے بچایا اور جبوتی لے جایا گیا۔

اس کے بعد 29 اگست کو حوثی جنگجوؤں نے فوٹیج جاری کی جس میں وہ ایک آئل ٹینکر میں سوار ہوتے ہوئے اور دھماکہ خیز مواد رکھ کر بحیرہ احمر میں تیل کے بڑے پیمانے پر رساؤ کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

حوثی گروپ شمالی یمن کے بڑے حصوں پر قابض ہے۔ وہ نومبر 2023 سے ملک کے ساحل کے قریب بین الاقوامی بحری جہازوں پر حملے کر رہا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ کام اسرائیل اور حماس کے تنازع میں فلسطینیوں کی حمایت میں کر رہا ہے۔

خطے میں امریکی زیرقیادت بحری اتحاد نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حوثیوں کے فوجی ٹھکانوں کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں، جس سے تنازع میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read