Bharat Express

xi jinpin

امریکی صدر کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا کہ "میرے خیال میں چینی صدر شی جن پنگ چین کے مفادات کو جارحانہ انداز میں آگے بڑھانے کے لیے اپنے لیے کچھ سفارتی جگہ خریدنا چاہتے ہیں۔بائیڈن کا بیان اس لیے اہم ہے کہ چین بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی بحیرہ چین میں جاری علاقائی تنازعات میں ملوث ہے۔

شی زمپنگ کی حکومت  نے مسلمانوں کے خلاف ایک قسم کا کریک ڈاون کررکھا ہے ۔ برسوں سے مسلمانوں کو متعدد قسم کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ ان کے عبادات اور اسلامی طر ز زندگی پر وہاں کی حکومت نے پابندی لگا رکھی ہے۔

چین کے وزیر دفاع لی شانگ فو کو آخری بار 29 اگست کو عوامی سطح پر دیکھا گیا تھا، جب انہوں نے بیجنگ میں چین-افریقہ امن و سلامتی فورم سے خطاب کیاتھا۔ اس سے پہلے چین نے حال ہی میں اپنے وزیر خارجہ کو بھی ہٹا دیا تھا۔چینی وزیر خارجہ بھی کئی روز تک لاپتہ رہے۔

ملک شام کے صدر آج  چین کے مشرقی شہر ہانگژو پہنچے جہاں وہ ہفتہ کو ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ شامی صدر کے ایئر چائنا کے طیارے کا شاندار موسیقی اور رنگ برنگے ملبوسات پہنے فنکاروں کی قطاروں سے استقبال کیا گیا

رپورٹ کے مطابق چینی وزیر دفاع کو آخری بار 29 اگست 2023 کو دیکھا گیا تھا، جب انہوں نے بیجنگ میں منعقدہ چین-افریقہ پیس اینڈ سیکیورٹی فورم کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ اس کے بعد سے چینی وزیر دفاع کو عوام میں نہیں دیکھا گیا۔

ہندوستان میں منعقد ہونے والےجی 20سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کی جگہ وزیر اعظم لی کیانگ شرکت کریں گے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے پیر (4 ستمبر) کو یہ اطلاع دی ہے۔جی 20سربراہی اجلاس 9-10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے منگل (22 اگست) کی شام تقریباً 5.15 بجے جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ پہنچے۔ اس دوران ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پی ایم مودی صدر سیرل رامافوسا کی دعوت پر یہاں پہنچے ہیں اور 22 سے 24 اگست تک قیام کریں گے۔

لاقات کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت  بڑھ گئیں، جب سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے کہا کہ وزیر اعظم کے سفر کے پروگرام پر ابھی کام کیا جا رہا ہے، لیکن انہوں نے واضح طور پر اس امکان سے انکار نہیں کیا کہ دونوں رہنما برکس کے مختلف پروگراموں کے موقع پر ملاقات کریں گے، جس کا آغاز کل شام  میں ہو گا۔

پریس کانفرنس کے دوران جو بائیڈن نے کہا کہ ہم چین سے الگ ہونے کے خواہاں نہیں ہیں، ہم چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو خطرے سے پاک اور متنوع بنانا چاہتے ہیں۔