چین میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ مشکل میں ہیں۔ اسی لیے چین سے یکے بعد دیگرے حیران کن خبریں آرہی ہیں۔ اب سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ چین کے وزیر خارجہ کے بعد وزیر دفاع لی شانگفو بھی لاپتہ ہو گئے ہیں۔ درحقیقت چین کے وزیر دفاع لی شانگفو کو گزشتہ چند دنوں سے عوام میں نہیں دیکھا گیا، اسی لیے ان کی گمشدگی کی خبریں موضوع بحث بنی ہوئی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل چینی فوج کی طاقتور راکٹ فورس کا جنرل بھی لاپتہ ہو گیا تھا۔
اس بار جاپان میں امریکہ کے سفیر رہم ایمانوئل نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی وزیر دفاع کو گزشتہ دو ہفتوں سے عوامی مقامات پر نہیں دیکھا گیا۔ انہوں نے اپنی تشویش کا اظہار سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر کیا ہے۔ اس سے قبل چینی خبر رساں ایجنسی نے کہا تھا کہ شی جن پنگ نے وزیر دفاع کے سامنے سلامتی اور استحکام سے متعلق مسائل اٹھائے تھے۔
وزیر دفاع کو آخری بار 29 اگست کو دیکھا گیا تھا
رپورٹ کے مطابق چینی وزیر دفاع کو آخری بار 29 اگست 2023 کو دیکھا گیا تھا، جب انہوں نے بیجنگ میں منعقدہ چین-افریقہ پیس اینڈ سیکیورٹی فورم کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ اس کے بعد سے چینی وزیر دفاع کو عوام میں نہیں دیکھا گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے چین کے صدر شی جن پنگ نے جولائی میں اپنے منتخب وزیر خارجہ کن گینگ کو اچانک ہٹا دیا تھا۔ جس کے بعد ان کی جگہ وانگ یی کو وزیر خارجہ بنانے کی خبریں سامنے آئیں۔
وزیر خارجہ بھی غائب ہیں
تاہم اس سے پہلے ان کی گمشدگی کی خبریں سرخیوں میں تھیں۔ کِن گینگ کا اچانک لاپتہ ہونا اب بھی لوگوں کے لیے ایک ناقابلِ فہم معمہ بنا ہوا ہے۔ درحقیقت وہ ابھی تک عوام میں نظر نہیں آئے۔ کن گینگ کو ہٹانے کے بعد شی جن پنگ نے راکٹ فورس کے جنرل لی یوچاو اور جنرل لیو گوانگ بن کو بھی برطرف کر دیاتھا۔
بھارت ایکسپریس۔