چین نے بالآخر طویل عرصے سے لاپتہ وزیر دفاع لی شانگفو کو عہدے سے ہٹانے کا اعلان کردیا ہے۔حالانکہ درمیان میں ان کی گم شدگی کی خبریں وائرل ہورہی تھیں اور ایک مدت سے وہ باہر کیمرے پر نظر بھی نہیں آرہے تھے اور ان کی سرگرمیاں بھی منظرعام پر نہیں آرہی تھیں اس لیے ان کی گم شدگی کی خبریں گردش کرنے لگی تھیں ۔اس بیچ جاپان میں امریکی سفیر نے سب سے پہلے چین کے وزیر دفاع کی گمشدگی کی خبر کو عام کردیا تھا۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے بتایا کہ ملک کے اعلیٰ قانون سازوں، نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے بھی وزیر دفاع کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا۔ اس دوران کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے ین ہیجن کو چین کا سائنس ٹیکنالوجی کا وزیر اور لین فان کو وزیر خزانہ مقرر کیا۔ یاد رہے کہ جولائی میں وزیر خارجہ کن گینگ کی اچانک تبدیلی کے بعد تین ماہ میں چین کی قیادت میں یہ دوسری تبدیلی ہے۔
لی کو آخری بار 29 اگست کو دیکھا گیا تھا
چین کے وزیر دفاع لی شانگ فو کو آخری بار 29 اگست کو عوامی سطح پر دیکھا گیا تھا، جب انہوں نے بیجنگ میں چین-افریقہ امن و سلامتی فورم سے خطاب کیاتھا۔ اس سے پہلے چین نے حال ہی میں اپنے وزیر خارجہ کو بھی ہٹا دیا تھا۔چینی وزیر خارجہ بھی کئی روز تک لاپتہ رہے۔ لی کو اس سال مارچ میں ان کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ‘وال اسٹریٹ جرنل’ کی رپورٹ کے مطابق، وزیر دفاع لی شانگفو کو حکام ان کی گمشدگی سے ایک ہفتہ قبل پوچھ گچھ کے لیے لے گئے تھے۔ ان کے خلاف کرپشن کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
لی کو ترقی دے کر وزیر دفاع بنایا گیا
بتادیں کہ چینی فوج کے اسلحہ سپلائی ڈیپارٹمنٹ کی کمانڈ کرنے والے لی شانگ فو کو حال ہی میں ترقی دے کر چین کا وزیر دفاع بنایا گیا تھا۔ اس سے پہلے لی شانگفو 2017 میں شروع ہونے والے پانچ سال تک ہتھیاروں کی خریداری کے انچارج تھے۔لیکن اس دوران ان پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے اور انہیں الزامات کی بنیاد پر ان کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی اور فی الحال انہیں ہٹادیا گیاہے۔
بھارت ایکسپریس۔