Bharat Express

west bengal news

 بی جے پی کارکنوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کے مقامی رہنماؤں کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کئی ویڈیوز شیئر کیے جا رہے ہیں۔ پولیس اس حوالے سے کوئی سرگرمی نہیں دکھا رہی۔ پچھلے کچھ دنوں میں سندیش کھالی میں خواتین کے کئی مبینہ ویڈیوز سامنے آئے ہیں۔

جب پی ایم مودی ہاوڑہ میں تقریر کر رہے تھے تو لڑکیاں ان کے لیے پینٹنگز لائی تھیں۔ اس نے اپنے ہاتھ اٹھا کر پی ایم مودی کو پیٹنگ دکھانا شروع کر دی ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہنے لگے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ جب بنگال میں لوگ شری رام کا نام لیتے ہیں تو ٹی ایم سی انہیں دھمکی دیتی ہے۔ ٹی ایم سی لوگوں کو جئے شری رام کہنے کی اجازت نہیں دیتی۔ دوسری طرف رام نومی منانے کے لیے کانگریس بھی رام مندر کے خلاف کھڑی ہے۔

گورنر سی وی آنند بوس کے معاملے پر ترنمول کی سربراہ ممتا بنرجی نے کہا، 'گورنر کہتے ہیں کہ 'دیدی گری' برداشت نہیں کی جائے گی... لیکن جناب گورنر، میں کہتی ہوں کہ اب آپ کی 'دادا گری' نہیں چلے گی۔'

بی جے پی نے یہاں سے نرمل ساہا کو ٹکٹ دیا ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے نرمل ساہا کے لیے انتخابی ریلی سے خطاب کیا ہے۔ بی جے پی یہاں ہندو ووٹوں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے اور اسے امید ہے کہ اگر مسلم ووٹ کانگریس اور ترنمول کانگریس کے درمیان تقسیم ہوتے ہیں تو اسے اس کا فائدہ ہوسکتا ہے۔

سی جے آئی نے ریاستی حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکلاء سے پوچھا 'عوامی ملازمتیں بہت کم ہیں۔ اگر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے تو کچھ بھی نہیں بچے گا۔ یہ نظامی دھوکہ دہی ہے۔ آج عوامی ملازمتیں انتہائی کم ہیں اور انہیں سماجی نقل و حرکت کے ذریعہ دیکھا جاتا ہے۔

ادھیر رنجن چودھری نے کہا، 'کانگریس اور بائیں بازو کا جیتنا ضروری ہے، اگر ایسا نہیں ہوا تو سیکولرازم خطرے میں پڑ جائے گا۔ ٹی ایم سی کو ووٹ دینے کا مطلب ہے بی جے پی کو ووٹ دینا، اس لیے بہتر ہو گا کہ آپ صرف بی جے پی کو ووٹ دیں۔

ممتا بنرجی نے ووٹروں کو کانگریس اور سی پی آئی (ایم) امیدواروں کی حمایت کرنے کے خلاف خبردار کیا۔ ممتا نے انہیں بنگال میں بی جے پی کا ایجنٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی (ایم) اور کانگریس مغربی بنگال میں بی جے پی کی دو آنکھیں ہیں۔اس لئے ان دونوں پارٹیوں سے ہشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، "ایسا لگتا ہے جیسے یہاں (بنگال) جنگ ہو رہی ہے۔ مرکز کا یک طرفہ رویہ ہے کیونکہ ریاستی پولیس کو بھی اطلاع نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے کلیان چوبے کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا کہ انہیں آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کے صدر اور انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کے جوائنٹ سکریٹری کے عہدہ سے کیوں نہ ہٹایا جائے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے پایا کہ کلیان چوبے جان بوجھ کر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔