لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں ووٹنگ کے دوران مغربی بنگال کے جھارگرام سے بی جے پی امیدوار پرنات توڈو کی ٹیم پر شدید حملہ کیا گیا، جس میں ان کے سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ پارٹی نے اس کا الزام حکمراں جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے کارکنوں پر لگایا۔
بی جے پی نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے کارکنوں نے اس وقت قافلے پر حملہ کیا جب ٹوڈو ریاست کے مغربی مدنا پور ضلع کے گڑھبیٹا علاقے میں ایک پولنگ بوتھ کا دورہ کر رہے تھے۔
واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
واقعہ کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہجوم پتھراؤ کرتے ہوئے اور بی جے پی امیدوار، ان کی سیکورٹی اور کئی میڈیا ٹیموں کا پیچھا کرتے ہیں۔ جب وہ حملہ کی زد میں آئے تو اس کے سکیورٹی اہلکاروں نے فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بحفاظت باہر نکال لیا۔ اس واقعہ میں بی جے پی لیڈر کی گاڑی کی بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔
#WATCH | West Bengal | BJP candidate from Jhargram Lok Sabha seat, Pranat Tudu was attacked allegedly by miscreants when he was visiting booth number 200 in Monglapota in the parliamentary constituency today pic.twitter.com/bfEYH7KgXT
— ANI (@ANI) May 25, 2024
بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور جاری ہے۔
ٹوڈو اس لوک سبھا سیٹ سے ترنمول کانگریس کے کالی پادھ سورین اور سی پی آئی (ایم) کے سونامنی سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، بی جے پی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، ٹی ایم سی نے الزام لگایا کہ ٹوڈو کے سیکورٹی اہلکاروں نے ایک خاتون کے ساتھ حملہ کیا اور مارا پیٹا۔ ٹی ایم سی نے کہا کہ ایک خاتون گڑھبیٹا میں پولنگ بوتھ کے باہر اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑی تھی، جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔
پارٹی نے مائیکروبلاگنگ سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “بی جے پی کی خواتین مخالف پالیسی اب صرف الفاظ تک محدود نہیں رہی، یہ اب ان کے اعمال سے ظاہر ہے۔” خواتین کی تذلیل کرنے والی مرکزی فورسز سے لے کر بی جے پی امیدوار پرنات ٹوڈو کے سیکورٹی اہلکاروں تک ووٹ دینے کے انتظار میں ایک خاتون پر جسمانی حملہ کرنا، بنگال کی ماؤں بہنوں پر ان کا حملہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ جب وزیر اعظم خود اپنے ناروا رویے سے ماحول بناتے ہیں تو ہم ان کے ماتحتوں سے اور کیا امید رکھ سکتے ہیں؟