Bharat Express

Uttarkashi

کامیاب ریسکیو آپریشن کے بعد سی ایم دھامی نے میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے بات کی ہے۔ انہوں نے پی ایم مودی کا شکریہ ادا کیا۔ سی ایم دھامی نے کہا کہ پی ایم مودی مسلسل معلومات لے رہے تھے۔

زیر تعمیر سلکیارا-برکوٹ ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے سرنگ کے اوپر کی جا رہی عمودی ڈرلنگ 31 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔

قابل ذکربا ت یہ ہے کہ  دیوالی کی صبح یعنی 12 نومبر کی صبح 41 مزدور زیر تعمیر سرنگ گرنے سے پھنس گئے تھے۔ انہیں بچانے کے لیے ان کے پاس 80 سینٹی میٹر قطر کا پائپ لایا گیا ہے،

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو خصوصی ہدایات دیں کہ جب کارکن ٹنل سے باہر آئیں تو ان کے ہیلتھ چیک اپ اور طبی امداد پر خصوصی توجہ دی جائے۔

اس دوران سرنگ کے اندر پھنسے مزدوروں کی تصاویر بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزدور سرنگ میں کن حالات میں رہ رہے ہیں۔

اب تک سرنگ کے اندر 70 میٹر تک پھیلے ملبے میں 24 میٹر سوراخ ہو چکا ہے۔ قابل ذکر بات یہ  ہے کہ  یہ آدھا بھی نہیں ہواہے، اس لیے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کارکنوں کو نکالنے کے انتظامات کرنے میں ابھی کم از کم 4-5 دن لگ سکتے ہیں۔

فضائیہ نے 'X' پر C-17 طیارے اور اس پر رکھی ہوئی مشین کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔ اس بھاری سامان کو فضائیہ کے C-17 ٹرانسپورٹ طیارے کے ذریعے اندور سے دہرادون تک پہنچایا جائے گا۔ یہ مشین بھی ہفتہ کی صبح تک پہنچ جائے گی۔

حکام نے بتایا کہ پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچنے کے لیے مزید 30 سے 40 میٹر تک ملبہ ہٹانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوجر مشین اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی تھی تاکہ کارکنوں کو جلد از جلد بچایا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے دہرادون میں نامہ نگاروں کو بتایا، "نئی مشین نے پانچ سے سات میٹر تک ملبہ کھود لیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ پانچ سے سات میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھسنے کی صلاحیت والی ڈرلنگ مشین جلد ہی سرنگ کے اندر پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچ جائے گی۔

ٹنل کے اندر یہ پائپ لائن راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کافی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے مزدوروں سے رابطہ قائم کرنے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔