Bharat Express

Uttarkashi

ہفتہ کی صبح اترکاشی میں حالات معمول پر نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ روز پورے ضلع میں دکانیں بند ہونے کے بعد آج بازار کھل گئے اور لوگوں کی آمدورفت بھی دکھائی دے رہی ہے۔ پولیس انتظامیہ عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کر رہی ہے۔

اترکاشی، دیو بھومی، اتراکھنڈ میں ہندو تنظیموں کے احتجاج پر پولیس کو اس وقت لاٹھی چارج کرنا پڑا جب احتجاجی لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ جمعرات کو ہندو تنظیموں نے مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مارچ کیا تھا۔

کامیاب ریسکیو آپریشن کے بعد سی ایم دھامی نے میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے بات کی ہے۔ انہوں نے پی ایم مودی کا شکریہ ادا کیا۔ سی ایم دھامی نے کہا کہ پی ایم مودی مسلسل معلومات لے رہے تھے۔

زیر تعمیر سلکیارا-برکوٹ ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے سرنگ کے اوپر کی جا رہی عمودی ڈرلنگ 31 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔

قابل ذکربا ت یہ ہے کہ  دیوالی کی صبح یعنی 12 نومبر کی صبح 41 مزدور زیر تعمیر سرنگ گرنے سے پھنس گئے تھے۔ انہیں بچانے کے لیے ان کے پاس 80 سینٹی میٹر قطر کا پائپ لایا گیا ہے،

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو خصوصی ہدایات دیں کہ جب کارکن ٹنل سے باہر آئیں تو ان کے ہیلتھ چیک اپ اور طبی امداد پر خصوصی توجہ دی جائے۔

اس دوران سرنگ کے اندر پھنسے مزدوروں کی تصاویر بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزدور سرنگ میں کن حالات میں رہ رہے ہیں۔

اب تک سرنگ کے اندر 70 میٹر تک پھیلے ملبے میں 24 میٹر سوراخ ہو چکا ہے۔ قابل ذکر بات یہ  ہے کہ  یہ آدھا بھی نہیں ہواہے، اس لیے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کارکنوں کو نکالنے کے انتظامات کرنے میں ابھی کم از کم 4-5 دن لگ سکتے ہیں۔

فضائیہ نے 'X' پر C-17 طیارے اور اس پر رکھی ہوئی مشین کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔ اس بھاری سامان کو فضائیہ کے C-17 ٹرانسپورٹ طیارے کے ذریعے اندور سے دہرادون تک پہنچایا جائے گا۔ یہ مشین بھی ہفتہ کی صبح تک پہنچ جائے گی۔

حکام نے بتایا کہ پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچنے کے لیے مزید 30 سے 40 میٹر تک ملبہ ہٹانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوجر مشین اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی تھی تاکہ کارکنوں کو جلد از جلد بچایا جا سکے۔