Bharat Express

Uttarkashi Tunnel: ہمارا سلکیارا ٹنل کنسٹرکشن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے‘‘، اڈانی گروپ نے الزامات کو کیا مسترد

زیر تعمیر سلکیارا-برکوٹ ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے سرنگ کے اوپر کی جا رہی عمودی ڈرلنگ 31 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔

اترکاشی ٹنل

اترکاشی کے زیر تعمیر سلکیارا-برکوٹ ٹنل میں 41 مزدور 16 دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔ انہیں باہر نکالنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں لیکن ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی۔ اس دوران کچھ لوگ سرنگ کی تعمیر کے ساتھ اڈانی گروپ کا نام جوڑ رہے ہیں، جس کی اڈانی گروپ نے تردید کی ہے۔

اڈانی گروپ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”اتراکھنڈ میں سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے معاملے میں کچھ لوگ اسے اڈانی گروپ سے جوڑ رہے ہیں، جو کہ بالکل بے بنیاد ہے۔ اڈانی گروپ یا اس کی کسی بھی کمپنی کا ایسی کسی سرنگ کی تعمیر میں کوئی دخل نہیں ہے۔ کمپنی کو اس سے جوڑنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ میری دعا ہے کہ سرنگ میں پھنسے کارکن جلد باہر آجائیں۔

41 مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

زیر تعمیر سلکیارا-برکوٹ ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے سرنگ کے اوپر کی جا رہی عمودی ڈرلنگ 31 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ سوراخ کرنے والی اوجر مشین کے خراب ہونے کے بعد متبادل راستہ تیار کرنے کے لیے اتوار کو سرنگ کے اوپر سے عمودی ڈرلنگ شروع کی گئی۔

ملبہ ہٹانے کا کام بھی دستی طور پر شروع کیا جا رہا ہے۔ کارکنوں کو نکالنے کے لیے مختلف محاذوں پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ جس میں فوج کو بھی بلایا گیا ہے۔

اس دوران وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا بھی پیر کو اترکاشی پہنچے اور سرنگ کے اندر پھنسے کارکنوں سے بات کی۔ انہوں نے ٹنل کے اندر پھنسے مزدوروں کے اہل خانہ سے بھی بات کی۔ پی کے مشرا نے سلکیارا ٹنل کے اندر پھنسے مزدوروں سے بھیجے جانے والے کھانے پینے کی اشیاء کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read