Bharat Express

Uttarakhand

یہ واقعہ آج صبح اس وقت پیش آیا جب جھانجرا علاقے میں ایک خالی پلاٹ میں کلورین کا اخراج ہوا۔ یہ گیس پلاٹ میں رکھے سلنڈروں سے خارج ہوئی ۔جس کے بعد لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔

اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ ہم نے گلوبل انوسٹرس سمٹ میں سرمایہ کاری کے ساتھ 2.5 لاکھ کروڑ روپئے کے ایم اویو پردسختط کرنے کا ہدف رکھا تھا۔

چین میں گزشتہ چند دنوں سے بچوں میں انفلوئنزا کی ایک نئی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے۔ جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ لوگوں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ رہی ہے۔

زیر تعمیر سلکیارا-برکوٹ ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے سرنگ کے اوپر کی جا رہی عمودی ڈرلنگ 31 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔

قابل ذکربا ت یہ ہے کہ  دیوالی کی صبح یعنی 12 نومبر کی صبح 41 مزدور زیر تعمیر سرنگ گرنے سے پھنس گئے تھے۔ انہیں بچانے کے لیے ان کے پاس 80 سینٹی میٹر قطر کا پائپ لایا گیا ہے،

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو خصوصی ہدایات دیں کہ جب کارکن ٹنل سے باہر آئیں تو ان کے ہیلتھ چیک اپ اور طبی امداد پر خصوصی توجہ دی جائے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطا حسنین کے مطابق پھنسے ہوئے کارکنوں کو نکالنے کے لیے افقی ڈرلنگ آپریشن میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اب تک سرنگ کے اندر 70 میٹر تک پھیلے ملبے میں 24 میٹر سوراخ ہو چکا ہے۔ قابل ذکر بات یہ  ہے کہ  یہ آدھا بھی نہیں ہواہے، اس لیے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کارکنوں کو نکالنے کے انتظامات کرنے میں ابھی کم از کم 4-5 دن لگ سکتے ہیں۔

ٹنل کے اندر یہ پائپ لائن راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کافی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے مزدوروں سے رابطہ قائم کرنے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے بھی اتراکھنڈ میں ایک بڑا حادثہ ہو چکا ہے جس میں 20 سے زائد افراد سرنگ میں پھنس کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ فی الحال حادثہ خوفناک بتایا جا رہا ہے تاہم تمام لوگوں کو بحفاظت باہر نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔