Bharat Express

Uttarakhand Tunnel Rescue: ‘بس چند قدم کی دوری’، آخری مرحلے میں پہنچا اتراکھنڈ سرنگ میں پھنسے کارکنوں کو بچانے کا آپریشن

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطا حسنین کے مطابق پھنسے ہوئے کارکنوں کو نکالنے کے لیے افقی ڈرلنگ آپریشن میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

'بس چند قدم کی دوری'، آخری مرحلے میں پہنچا اتراکھنڈ سرنگ میں پھنسے کارکنوں کو بچانے کا آپریشن

Uttarakhand Tunnel Rescue: اتراکھنڈ میں اترکاشی کی سلکیارا ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کا آپریشن 13ویں دن بھی جاری ہے۔ ریسکیو آپریشن میں شامل ایک اہلکار نے بتایا کہ ڈرلنگ کا کام کل عارضی طور پر روکنا پڑا کیونکہ ڈرلنگ مشین کو سپورٹ کرنے والے پلیٹ فارم میں دراڑیں پائی گئیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطا حسنین کے مطابق پھنسے ہوئے کارکنوں کو نکالنے کے لیے افقی ڈرلنگ آپریشن میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حسنین نے زور دے کر کہا کہ کام کی غیر متوقع اور چیلنجنگ نوعیت کے پیش نظر، ریسکیو آپریشن کے لیے ٹائم فریم کی پیشین گوئی کرنا نادانی ہوگی۔

حسنین نے مزید کہا کہ سرنگ کے مقام پر 41 ایمبولینسیں (ہر پھنسے ہوئے کارکن کے لیے ایک) تعینات ہیں، اور شدید زخمی کارکنوں کو ہوائی جہاز میں پہنچانے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ جیسے ہی کارکن باہر آئیں گے، انہیں مناسب طبی امداد فراہم کی جائے گی۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈائرکٹر جنرل اتل کروال نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ منہدم سرنگ کے نیچے پھنسے 41 کارکنوں کو ایک ایک کر کے پہیوں والے اسٹریچر پر ایک بڑے پائپ کے ذریعے باہر نکالا جائے گا، جن تک پہنچنا ابھی باقی ہے۔ ڈرلنگ کی جارہی ہے۔

کروال نے کہا کہ این ڈی آر ایف کے اہلکار پائپوں کے ذریعے اندر جائیں گے اور ایک بار جب وہ کارکنوں کے پاس پہنچ جائیں گے تو وہ ایک ایک کر کے کارکنوں کو باہر بھیجنے کے لیے اسٹریچر کا استعمال کریں گے۔ ہر ملازم کو احتیاط سے اسٹریچر پر رکھا جائے گا، تاکہ ان کے جسم کو نیچے ویلڈڈ پائپ کی دھات پر خرونچ سے بچایا جا سکے، جبکہ NDRF کے اہلکار مہارت سے اسٹریچر کو رسی سے اوپر کی طرف کھینچیں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Rajasthan Election 2023:پرینکا گاندھی اور سچن پائلٹ نے آخری دن جھونکی طاقت ، کیا بدلیں گے حالت ؟

ریسکیو آپریشن کے درمیان زلزلے کی خبروں نے بھی عوام کی تشویش میں اضافہ کردیا تاہم حسنین نے کہا کہ ’’ممکنہ زلزلے کی اطلاع ملی تھی جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر بہت کم تھی تاہم جب زلزلہ آیا تو اس کی شدت نظر نہیں آئی۔ زیادہ تر لوگ اسے محسوس نہیں کر سکے۔”

-بھارت ایکسپریس