Uttarakhand Tunnel Accident: فوج نے کمان سنبھالی، دوسری جانب ٹنل میں پھنسے مزدوروں کے لواحقین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے لگا ہے
سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بچانے کے لیے دو منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف فوج دستی ڈرلنگ کر رہی ہے۔ دوسری جانب پلان بی کے تحت ورٹیکل ڈرلنگ کرکے مزدوروں کو بچانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
Uttarakhand Tunnel Rescue: ‘بس چند قدم کی دوری’، آخری مرحلے میں پہنچا اتراکھنڈ سرنگ میں پھنسے کارکنوں کو بچانے کا آپریشن
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطا حسنین کے مطابق پھنسے ہوئے کارکنوں کو نکالنے کے لیے افقی ڈرلنگ آپریشن میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Uttarkashi Tunnel Rescue: اترکاشی ٹنل ریسکیو آپریشن ہوا تیز، سی ایم دھامی نے فون پر کی مزدوروں سے بات
سی ایم دھامی نے کہا - مرکزی ایجنسیاں اور ریاستی انتظامیہ کے ارکان گزشتہ 11 دنوں سے جاری بچاؤ کارروائیوں میں بہتر تال میل اور لگن کے ساتھ سلکیارا، اترکاشی میں زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بحفاظت نکالنے اور انتھک محنت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
Uttarkashi Tunnel: اترکاشی ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے آخری مرحلے میں پہنچا ریسکیو آپریشن، 10 میٹر کا فاصلہ باقی، ایمبولینس تعینات
پائپ ڈالنے کے بعد، کارکن اس کے ذریعے باہر نکل سکتے ہیں۔ یہ پائپ ایک میٹر سے تھوڑا کم چوڑا ہے۔ ایک بار جب پائپ دوسرے سرے پر پہنچ جاتا ہے، تو پھنسے ہوئے کارکنوں کے رینگ کر باہر آنے کا امکان ہوتا ہے۔
Uttarkashi Tunnel: اترکاشی سے آئی راحت کی خبر، 35-40 گھنٹے کے بعد باہر آ سکتے ہیں مزدور
اوجر مشین کے ذریعے سوراخ کرنے کا کام رات بھر جاری رہا۔ اب تک 36 میٹر پائپ پش کیا جا چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن سے منسلک حکام کے مطابق اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اگلے 35 سے 40 گھنٹوں میں مزدوروں کو نکالنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔
Uttarkashi Tunnel Accident: اترکاشی ٹنل میں پھنسے مزدوروں کی پہلی ویڈیو منظر عام پرآئی، سرنگ کے اندر ملبے سے چھ انچ چوڑی پائپ لائن ڈالی گئی
اس دوران سرنگ کے اندر پھنسے مزدوروں کی تصاویر بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزدور سرنگ میں کن حالات میں رہ رہے ہیں۔
Uttarakhand Tunnel Accident: ٹنل میں پھنسے مزدور وں کا ٹوٹتا حوصلہ اور کمزور ہوتی سانسیں، اتراکھنڈ ٹنل حادثہ پر اہل خانہ ناراض
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ان مزدوروں کو نکالنے کے لیے دہلی سے لائی گئی اوجر مشین نے جمعہ 17 نومبر کی شام سے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
Uttarakhand Tunnel Accident: اکھلیش یادو نےاترکاشی سرنگ میں پھنسے تمام مزدوروں کو محفوظ طریقے سے نکالنا بی جے پی حکومت کی ذمہ داری
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 12 نومبر کو دیوالی کی صبح ٹنل کا ایک حصہ گر گیا تھا اور جس کے بعد سے 41 مزدورسرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں یوپی سمیت کئی ریاستوں کے کارکن شامل ہیں۔
Uttarkashi Tunnel Acciden: سرنگ میں پھنسی 40 جانوں کو بچانے کی جنگ جاری، نئی اگر مشین سے ملبے کی کھدائی شروع
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے دہرادون میں نامہ نگاروں کو بتایا، "نئی مشین نے پانچ سے سات میٹر تک ملبہ کھود لیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ پانچ سے سات میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھسنے کی صلاحیت والی ڈرلنگ مشین جلد ہی سرنگ کے اندر پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچ جائے گی۔
Uttarkashi Tunnel Collapse: اترکاشی میں سرنگ سے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری، واکی ٹاکی سے بات کی، مانگا کھانا
ٹنل کے اندر یہ پائپ لائن راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کافی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے مزدوروں سے رابطہ قائم کرنے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔