Bharat Express

Uttarakhand Tunnel Accident: ٹنل میں پھنسے مزدور وں کا ٹوٹتا حوصلہ اور کمزور ہوتی سانسیں، اتراکھنڈ ٹنل حادثہ پر اہل خانہ ناراض

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ان مزدوروں کو نکالنے کے لیے دہلی سے لائی گئی اوجر مشین نے جمعہ 17 نومبر کی شام سے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔

ٹنل میں پھنسے مزدور وں کا ٹوٹتا حوصلہ اور کمزور ہوتی سانسیں، اتراکھنڈ ٹنل حادثہ پر اہل خانہ ناراض

Uttarakhand Tunnel Accident: اترکاشی کے سلکیارا گاؤں میں زیر تعمیر سرنگ میں 41 مزدوروں کے پھنس جانے کے واقعے کو نو دن گزر چکے ہیں۔لیکن ایک بھی مزدور کو بحفاظت باہر نہیں نکالا جا سکا ہے۔ جس کی وجہ سے مزدوروں کے اہل خانہ کی انتظامیہ کے تئیں ناراضگی بڑھ رہی ہے۔

ان پھنسے ہوئے مزدوروں میں 22 سالہ پشکر سنگھ ایری بھی شامل ہے۔ پشکر کی ماں گنگا دیوی کی صحت تب سے خراب ہو رہی ہے جب سے انہوں نے سنا کہ ان کا بیٹا ٹنل حادثے میں پھنس گیا ہے۔ اس کا بڑا بھائی وکرم جائے حادثہ پر ہے۔

حکام سے اپیل کی ہے کہ ضرورت پڑنے پر گھر اور زمین لے لیں

غمزدہ خاندان نے انتظامیہ کے حکام سے اپیل کی ہے کہ ضرورت پڑنے پر گھر اور زمین لے لیں لیکن بیٹے کو بحفاظت واپس لے آئیں۔ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق پشکر کے چچا مہندر سنگھ نے بتایا ہے کہ صرف 2 ماہ قبل بھتیجا اپنے آبائی گاؤں چھینی گوٹھ آیا تھا۔ اس نے بتایا تھا کہ وہ اس پروجیکٹ میں مزدور کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اپنے خاندان کے ساتھ ان کی آخری بات چیت دیوالی کے دن ہوئی تھی، جس دن حادثہ پیش آیا تھا۔

ٹنل میں پھنسے مزدور وں کا ٹوٹتا حوصلہ اور کمزور ہوتی سانسیں

کارکنوں کے لواحقین نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ پھنسے ہوئے کارکنوں سے پائپ کے ذریعے بات چیت کی جا رہی ہے لیکن ان کی آوازیں کمزور ہوتی جا رہی ہیں کیونکہ وہ اندر سے ٹوٹ رہے ہیںاور ان کا حوصلہ کمزور ہوتا جارہا ہے ۔ جس کی وجہ سے خاندان کے حوصلے بھی ٹوٹ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان مزدوروں اور ان کے اہل خانہ میں مایوسی پائی جارہی ہے۔

عمودی ڈرلنگ اندور سے منگوائی گئی مشین سے کی جائے گی

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ان مزدوروں کو نکالنے کے لیے دہلی سے لائی گئی اوجر مشین نے جمعہ 17 نومبر کی شام سے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اندور سے ایک نئی مشین لائی گئی ہے۔ اب افقی طور پر یعنی سامنے سے سوراخ کرنے کے بجائے عمودی طور پر یعنی اوپر سے سوراخ کیے جا رہے ہیں تاکہ ملبہ کو آسانی سے ہٹایا جا سکے۔

اتوار تک سرنگ کے اندر 70 میٹر تک پھیلے ملبے میں 24 میٹر سوراخ ہو چکا تھا۔ قابل ذکر بات یہ  ہے کہ آدھا بھی نہیں ہے، اس لیے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کارکنوں کو نکالنے میں ابھی کم از کم 4-5 دن لگ سکتے ہیں۔

پی ایم او کے مشیر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا ہے

18 نومبر بروز ہفتہ، حادثے کے ساتویں دن، وزیر اعظم کے دفتر (PMO) کے ڈپٹی سکریٹری منگیش گھلدیال اور وزیر اعظم کے سابق مشیر اور اتراکھنڈ حکومت کے اسپیشل ڈیوٹی کے افسر بھاسکر کھلبے نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سلکیارا ٹنل حادثے میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن اب پانچ محاذوں پر چلے گا۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق سرنگ کے اندر پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے سرنگ کے دائیں اور بائیں حصوں میں الگ الگ سرنگیں بنائی جا رہی ہیں تاکہ مزدوروں کو وہاں سے نکالا جا سکے۔ اس کے لیے کھدائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read