Bharat Express

Uttarkashi Tunnel: اترکاشی سے آئی راحت کی خبر، 35-40 گھنٹے کے بعد باہر آ سکتے ہیں مزدور

اوجر مشین کے ذریعے سوراخ کرنے کا کام رات بھر جاری رہا۔ اب تک 36 میٹر پائپ پش کیا جا چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن سے منسلک حکام کے مطابق اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اگلے 35 سے 40 گھنٹوں میں مزدوروں کو نکالنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

مشین کے سامنے بار بار لوہے کی چیزیں آنے کی وجہ سے کام متاثر ہو رہا ہے۔ اب تک 47 میٹر تک ڈرلنگ کی جا چکی ہے

Uttarkashi Tunnel: اترکاشی ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو بچانے کے آپریشن کا آج گیارہواں دن ہے۔ ٹنل کے اندر اوجر مشین کے ذریعے سوراخ کرنے اور پائپ ڈالنے کا کام مسلسل جاری ہے۔ 900 ملی میٹر کے پائپ جو ابتدائی طور پر اوجر مشین کے ذریعے 22 میٹر تک ڈالے گئے تھے، اب انہیں دوربین کے طریقہ کار سے 800 ملی میٹر کے پائپوں کے ذریعے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اب تک 36 میٹر پائپ پش کیا جا چکا ہے۔ پی ایم مودی نے بدھ کو ایک بار پھر وزیر اعلی پشکر دھامی کو فون کیا اور بچاؤ آپریشن کے بارے میں معلومات لی۔

اس سے قبل بھی ٹنل کے اندر پائپ بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی جس میں 22 میٹر تک 900 ایم ایم پائپ ڈالا گیا تھا لیکن درمیان میں ایک بڑی چٹان آگئی جس کے بعد کام رک گیا تاہم اب ایک بار پھر اسے ٹنل کے ذریعے آگے لے جایا گیا ہے۔ دوربین کا طریقہ بڑھایا جا رہا ہے۔ اب 900 ملی میٹر پائپ کے اندر 800 ملی میٹر کا پائپ آگے بھیجا جا رہا ہے، تاکہ یہ ملبے کا دباؤ برداشت کر سکے اور مزید رکاوٹوں کو بھی کم کر سکے۔

36 میٹر تک سرنگ میں ڈالا گیا پائپ

اوجر مشین کے ذریعے سوراخ کرنے کا کام رات بھر جاری رہا۔ اب تک 36 میٹر پائپ پش کیا جا چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن سے منسلک حکام کے مطابق اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اگلے 35 سے 40 گھنٹوں میں مزدوروں کو نکالنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ٹنل کے باہر ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ 40 ایمبولینسیں ٹنل کے باہر پہنچ چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Pune Road Accident: پونے میں بے قابو ٹرک نے 4 سیکنڈ میں 6 گاڑیوں کو ماری ٹکر، 7 افراد زخمی

کیمروں کے ذریعے کارکنوں پر رکھی جا رہی ہے نظر

اس سے قبل پیر کی شام کو ٹنل میں چھ انچ کا پائپ بھی ڈالا گیا تھا، جس کے ذریعے پلاسٹک کی بوتلوں میں کھچڑی مزدوروں کو بھیجی گئی تھی۔ یہاں سے انہیں مسلسل خوراک اور پانی بھیجا جا رہا ہے۔ اندر ایک کیمرہ بھی بھیجا گیا ہے جس کے ذریعے کارکنوں کی نگرانی کی جارہی ہے اور واکی ٹاکی کے ذریعے ان سے بات بھی کی جارہی ہے۔ ان کے اہل خانہ سے بھی بات کی جا رہی ہے تاکہ ان کے حوصلے بلند رہیں۔

-بھارت ایکسپریس