Bharat Express

Uttarkashi Tunnel Accident

ریسکیو ٹیم مزدوروں کو ٹنل سے باہر نکالنے کے لیے اسٹریچرز اور گدوں کے ساتھ ٹنل کے اندر جا رہی ہے۔ اس جگہ پر موجود ایمبولینسوں کو ٹنل کے باہرعمودی نشانوں پر نصب کیا گیا ہے تاکہ کارکنوں کو باہر نکالتے ہی براہ راست اسپتال پہنچایا جا سکے۔

سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بچانے کے لیے دو منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف فوج دستی ڈرلنگ کر رہی ہے۔ دوسری جانب پلان بی کے تحت ورٹیکل ڈرلنگ کرکے مزدوروں کو بچانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق اوجر مشین کے بلیڈ ملبے میں پھنس جانے کی وجہ سے کام میں خلل پڑنے کے بعد دیگر آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔

سی ایم دھامی نے کہا - مرکزی ایجنسیاں اور ریاستی انتظامیہ کے ارکان گزشتہ 11 دنوں سے جاری بچاؤ کارروائیوں میں بہتر تال میل اور لگن کے ساتھ سلکیارا، اترکاشی میں زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بحفاظت نکالنے اور انتھک محنت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

پائپ ڈالنے کے بعد، کارکن اس کے ذریعے باہر نکل سکتے ہیں۔ یہ پائپ ایک میٹر سے تھوڑا کم چوڑا ہے۔ ایک بار جب پائپ دوسرے سرے پر پہنچ جاتا ہے، تو پھنسے ہوئے کارکنوں کے رینگ کر باہر آنے کا امکان ہوتا ہے۔

اوجر مشین کے ذریعے سوراخ کرنے کا کام رات بھر جاری رہا۔ اب تک 36 میٹر پائپ پش کیا جا چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن سے منسلک حکام کے مطابق اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اگلے 35 سے 40 گھنٹوں میں مزدوروں کو نکالنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس دوران سرنگ کے اندر پھنسے مزدوروں کی تصاویر بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزدور سرنگ میں کن حالات میں رہ رہے ہیں۔

قابل  ذکر بات یہ ہے  کہ 12 نومبر کو دیوالی کی صبح ٹنل کا ایک حصہ گر گیا تھا اور جس کے بعد سے 41 مزدورسرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں یوپی سمیت کئی ریاستوں کے کارکن شامل ہیں۔

اب تک سرنگ کے اندر 70 میٹر تک پھیلے ملبے میں 24 میٹر سوراخ ہو چکا ہے۔ قابل ذکر بات یہ  ہے کہ  یہ آدھا بھی نہیں ہواہے، اس لیے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کارکنوں کو نکالنے کے انتظامات کرنے میں ابھی کم از کم 4-5 دن لگ سکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے برہما کمل اور یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیارا اور ڈنڈالگاؤں کے درمیان زیر تعمیر سرنگ میں حادثے کے نتیجے میں جھارکھنڈ کے مزدوروں کو مدد فراہم کرنے کے لیے تین رکنی ٹیم اتراکھنڈ کے لیے روانہ ہو گئی ہے