Bharat Express

US President Election 2024

امریکہ کی سیاست میں اہم ریاست جارجیا کے سب سے بڑے اخبار ’دی اٹلانٹا جرنل کانسٹی ٹیوشن‘ نے لکھا کہ بدقسمتی سے یہ بات سچ ہے کہ بائیڈن کو اس دوڑ سے باہر ہو جانا چاہیے ۔اخبار کے مطابق بائیڈن کا ایسا کرنا امریکی قوم کے لیے اچھا ہوگا جس کی بائیڈن نے نصف صدی سے قابل تعریف خدمت کی ہے۔

امریکی صدر کے بیانات ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے کے برعکس ہیں، جو متعدد فوجداری مقدمات کا سامنا کر ہرے ہیں اور وہ پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ اگر وہ الیکشن جیت گئے تو وہ اپنے خلاف آنے والے فیصلوں کو پلٹ دیں گے۔

اوہائیو میں ایک ریلی میں ٹرمپ نے یہاں تک خبردار کیا کہ اگر وہ صدر کے عہدے کے لیے منتخب نہیں ہوئے تو خونریزی ہو سکتی ہے۔ تاہم ان کے بیان سے یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ کس طرف اشارہ کر رہے تھے۔

امریکہ میں اس سال صدرارتی الیکشن ہونا ہے۔ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ بھی دعویداری کر ہرے ہیں۔ وہ ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ہوسکتے ہیں۔ ٹرمپ اقتدار میں آتے ہیں یا نہیں یہ تو الیکشن کے جب نتائج آئیں گے، تب معلوم ہوگا، لیکن کناڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ابھی سے گھبرانے لگے ہیں۔

امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونالڈ ٹرمپ کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے لووا میں شاندار جیت حاصل کی ہے۔ وہیں، لووا میں ملی شکست کے بعد ہندوستانی نژاد وویک راما سوامی نے خود کو صدرارتی الیکشن کی دوڑ سے باہرکرلیا ہے۔

مسلسل غیر نتیجہ خیز تنازعہ کی وجہ سے جو بائیڈن کی منظوری کی درجہ بندی گر رہی ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی وجہ سے بائیڈن نے روس یوکرین جنگ میں اپنی تمام تر طاقت لگا دی ہے۔

اس مضمون کا بنیادی مقصد یہ بتانا ہے کہ مجھے وویک راما سوامی کی خارجہ پالیسی کا موقف کیوں پسند ہے اور یہ ریاستہائے متحدہ امریکہ اور باقی دنیا کے بہترین مفاد میں کیسے ہے۔

US President Election News: جو بائیڈن کے انتخابی میدان میں اترنے پر تعطل اس لئے بھی بنا ہوا تھا کہ حال فی الحال میں ان کی مقبولیت کم ہوئی ہے، لیکن ان کے اعلان کے بعد اب تصویر صاف ہوگئی ہے۔