Bharat Express

ukraine

ولادیمیر پوتن کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم نے ایک سے زیادہ بار ثابت کیا ہے کہ ہم مشکل ترین مسائل کو حل کر سکتے ہیں اور کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، کیونکہ ہم متحد ہیں اور کوئی طاقت نہیں جو ہمیں تقسیم کر سکے۔

حکام نے جمعے کو بتایا کہ روس نے یوکرین پر کل 122 میزائل اور 36 ڈرون داغے، جس سے ملک میں بھاری نقصان ہوا۔ یوکرین کی فضائیہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ یہ 22 ماہ کی جنگ میں سب سے بڑا فضائی حملہ تھا

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا 'دوست' بتایا۔ "مجھے آپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی،" انہوں نے ولادیمیر پوتن سے کہا۔

نئی دہلی کے منشور کے حوالے سے عالمی برادری کے رہنماؤں نے متفقہ طور پر اس کی تعریف کی۔ منشور کے حوالے سے امریکہ کا کہنا تھا کہ ’منشور میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت، خودمختاری یا سیاسی آزادی کو پامال کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کیا جاسکتا، یہ لائق تحسین ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ روس یوکرین میں اپنے زیر قبضہ والے علاقوں میں اپنی اتھارٹی  کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز سویڈن کا دورہ کیا، جو گزشتہ سال روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ملک کا ان کا پہلا دورہ ہے۔ سویڈن نے روس کے خلاف اس کی جنگ میں یوکرین کو اسلحہ اور دیگر امداد دینے کے لیے فوجی عدم اتحاد کی اپنی دیرینہ پالیسی ترک کر دی۔

بھارت کے چاول کی برآمدات پر پابندی کے فیصلے کا بڑا اثر پڑے گا، جس سے بھارت کی چاول کی تقریباً 80فیصدبرآمدات متاثر ہوں گی۔ اگرچہ یہ اقدام ممکنہ طور پر گھریلو قیمتوں کو کم کر سکتا ہے، لیکن اس سے عالمی قیمتوں میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ چاول دنیا کی تقریباً نصف آبادی کے لیے ایک اہم غذا  ہے۔

اگر ہم یوکرین کو شامل کرتے ہیں تو ہم سب ایک جنگ کی حالت میں ہوں گے۔ اگر ایسا ہوا تو روس سے جنگ لڑنی پڑے گی۔ بائیڈن نے کہا، ہمیں یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کا اہل بنانے کے لیے معقول طریقہ سے کام کرنا ہوگا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اس وقت سفارتی بات چیت کے لیے تیار ہو گا جب ہم حقیقت میں اپنی سرحدوں پر ہوں گے۔ اس کے لیے بین الاقوامی قانون کے مطابق اپنی اصل سرحدوں کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔

یوکرین میں روس کی جارحیت، افغانستان سے فرار ہونے والے پناہ گزینوں اور سوڈان میں لڑائی نے بیرون ملک پناہ لینے پر مجبور ہونے والے پناہ گزینوں اور اپنے ہی ممالک میں بے گھر ہونے والوں کی کل تعداد کو غیر معمولی سطح تک پہنچا دیا ہے۔