روس اپنے مقبوضہ یوکرائنی علاقوں میں انتخابات کروا رہا ہے، امریکا نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے
Russia is conducting elections in its occupied Ukrainian territories: روس کا اب بھی ان علاقوں پر مکمل کنٹرول نہیں ہے۔ روس کے زیر قبضہ ان علاقوں میں ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن اور زاپوریزیا شامل ہیں۔ ان علاقوں میں روس کی جانب سے قائم کردہ قانون سازی کی اکائیوں کے لیے ووٹنگ کا عمل آج سے شروع ہو کر اتوار کو اختتام پذیر ہو گا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ روس یوکرین میں اپنے زیر قبضہ والے علاقوں میں اپنی اتھارٹی کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ اس لیے وہ ان شہروں میں الیکشن کروا رہا ہے جو کہ محض ایک ڈھونگ اور دکھاوے کے علاہو کچھ نہیں ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ جنگ جاری ہے ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایسے انتخابات کا انعقاد صرف دھوکہ ہے۔
یوکرین اور مغربی ممالک نے روس کے اس اقدام کی مذمت کی ہے
“یہ بین الاقوامی قانون کی کھلے عام خلاف ورزی ہے۔جسے روس مسلسل نظر انداز کر رہا ہے،” براعظم کے انسانی حقوق کے سرکردہ ادارے کونسل آف یورپ نے اس ہفتے کہا۔
یوکرین کی پارلیمنٹ میں ایک بیان میں کہا گیا کہ ووٹ یوکرین کے لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔ یوکرین کے قانون سازوں نے دوسرے ممالک پر زور دیا کہ وہ ووٹنگ کے نتائج کو تسلیم نہ کریں۔
یوکرین نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے شہریوں سے انتخابات میں ووٹ نہ ڈالنے کی اپیل کی ہے اوراسی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ اگرممکن ہو توعلاقہ چھوڑ دیں۔
سیاسی تجزیہ کار عباس گلیاموف نے کہا کہ روس ان علاقوں میں حالات معمول پر آنے کا بھرم برقرار رکھنے کے لیے ووٹنگ جیسے اقدامات کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “روسی حکام یہ ظاہر کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ یہاں سب کچھ منصوبہ کے مطابق ہو رہا ہے اور سب کچھ ٹھیک ہے۔”
بھارت ایکسپریس