Bharat Express

ukraine

سوئٹزرلینڈ کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 83 ممالک اور تنظیموں نے "یوکرین میں امن سے متعلق اعلیٰ سطحی کانفرنس" کے اختتام پر مشترکہ بیان کی منظوری دی۔

گیری کاسپاروف کے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ تعلقات کچھ خاص نہیں ہیں۔ انہیں اکثر پوتن کے خلاف آواز اٹھاتے دیکھا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پوتن سے دشمنی کی وجہ سے انہیں روس چھوڑنا پڑا۔ اس وقت وہ امریکہ میں مقیم ہیں۔

یورپی ممالک، خاص طور پر جرمنی، فرانس اور پولینڈ، یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے یوکرینی فنڈ کے قیام پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

کچھ ہندوستانیوں نے 2022 میں یوکرین میں روسی افواج سے لڑنے کے لیے بنائی گئی بین الاقوامی فورس میں شامل ہونے کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کیا تھا۔

ادھر روس کی ایمرجنسی منسٹری نے کہا ہے کہ ملبے سے 10 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے۔ تاہم ان میں سے چار افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ لوگوں کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یوکرائنی جنگی قیدیوں کو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت یوکرین لے جایا جا رہا تھا۔ حادثے کے وقت طیارے میں جنگی قیدیوں کے علاوہ عملے کے چھ ارکان اور تین دیگر افراد بھی سوار تھے

ولادیمیر پوتن کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم نے ایک سے زیادہ بار ثابت کیا ہے کہ ہم مشکل ترین مسائل کو حل کر سکتے ہیں اور کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، کیونکہ ہم متحد ہیں اور کوئی طاقت نہیں جو ہمیں تقسیم کر سکے۔

حکام نے جمعے کو بتایا کہ روس نے یوکرین پر کل 122 میزائل اور 36 ڈرون داغے، جس سے ملک میں بھاری نقصان ہوا۔ یوکرین کی فضائیہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ یہ 22 ماہ کی جنگ میں سب سے بڑا فضائی حملہ تھا

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا 'دوست' بتایا۔ "مجھے آپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی،" انہوں نے ولادیمیر پوتن سے کہا۔

نئی دہلی کے منشور کے حوالے سے عالمی برادری کے رہنماؤں نے متفقہ طور پر اس کی تعریف کی۔ منشور کے حوالے سے امریکہ کا کہنا تھا کہ ’منشور میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت، خودمختاری یا سیاسی آزادی کو پامال کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کیا جاسکتا، یہ لائق تحسین ہے۔