Bharat Express

Uddhav Thackeray

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی شیو سینا (یو بی ٹی) یکساں سول کوڈ کی حمایت کر سکتی ہے۔ ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ رسمی طور پر ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے کسی بھی رہنما نے یکساں سول کوڈ پر کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے

مہاراشٹر کی سیاست میں ای ڈی کی حالیہ کارروائی سے ہنگامہ مچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی نے بدھ (21 جون) کو آدتیہ ٹھاکرے اور سنجے راؤت کے قریبی لوگوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔

مہاراشٹر میں ادھوٹھاکرے اورایکناتھ شندے گروپ دونوں ہی شیوسینا کی یوم تاسیس 19 جون کو منانے جا رہے ہیں۔ پارٹی ٹوٹنے کے بعد ادھو گروپ کا سب سے بڑا انعقاد ہے، جس میں پورے ملک کے لیڈران کی شرکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

مرکز پر حملہ کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے ان سے صرف اتنا کہنا ہے کہ ہم نامردوں کی اولاد نہیں ہیں۔ اگر آپ ای ڈی ، سی بی آئی کی طاقت دکھانا چاہتے ہیں تو منی پور جا کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے مودی جی امریکہ جا رہے ہیں۔ ارے تم منی پور جا کر دکھاؤ۔ امریکہ جا سکتے ہیں، لیکن منی پور نہیں جائیں گے۔

Maharashtra Politics: شیو سینا میں دو گروپ میں منقسم ہونے کے وقت منیشا کائندے نے ادھو ٹھاکرے کا ساتھ نہیں چھوڑا تھا، لیکن اب انہوں نے ایکناتھ شندے کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر پرینکا چترویدی نے ٹویٹ کیا، ’’وہ رکن پارلیمنٹ نہیں ہیں۔ وہ وزیر نہیں ہیں۔ وہ وزیراعظم نہیں ہیں۔ نہ ہی اپوزیشن پارٹی کا صدر ہے۔ وہ ایک شہری ہے اور اس ٹویٹ کے مطابق وہ اب بھی ڈور کھینچ رہا ہے۔ کیا یہ وزیراعظم اور حکومت کی ناکامی نہیں؟

راجیہ سبھا کا رکن پارلیمنٹ ونائک راؤت نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کی شندے حکومت جلد ہی گرنے والی ہے کیونکہ شندے کے 22 اراکین اسمبلی اور 9 اراکین پارلیمنٹ ان سے ناراض چل رہے ہیں اور ادھو کیمپ میں واپسی کرسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ جہاں شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے اخلاقی بنیادوں پر سی ایم ایکناتھ شندے سے استعفیٰ کی ماانگ کی گئی ہے

این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ آج ہماری ملاقات اچھی رہی۔ آج ملک کا ماحول دیکھنے کے بعد ہمیں ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔

Maharashtra Politics: سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ”گوگاوالے (شندے گروپ) کو شیو سینا پارٹی کے چیف وہپ کے طور پر تقرری کرنے کا اسپیکر کا فیصلہ غیرقانونی تھا۔“