Bharat Express

AIMIM In Maharashtra: مہاراشٹر کی سیاست میں اویسی کی انٹری،8 سے دس نشستوں پر لڑسکتے ہیں لوک سبھا انتخاب

میڈیا رپورٹس کے مطابق اویسی نے مہاراشٹر میں  مقابلہ آرائی کے لئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم ریاست میں 8-10 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان بھی جلد کیا جا سکتا ہے۔

وقف بورڈ میں ترمیم کی خبر پر اسد الدین اویسی برہم، مودی حکومت پر لگائے یہ سنگین الزامات

 ہندوستان میں 18ویں لوک سبھا کے انتخابات اپریل-مئی میں ہونے جارہے  ہیں۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے عام انتخابات کے لیے کمر کس لی ہے۔ اب اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر میں اپنی شاندار انٹری کی تیاری شروع کردی ہے۔ خبر ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم مہاراشٹر میں 10 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ تاہم ابھی تک پارٹی نے اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اویسی نے مہاراشٹر میں  مقابلہ آرائی کے لئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم ریاست میں 8-10 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان بھی جلد کیا جا سکتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اویسی جنوبی ممبئی سیٹ تک دھمکی دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اسے ہائی پروفائل سیٹوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

اویسی نے پیر کو جنوبی ممبئی کے چند مقامات کا دورہ کیا۔ ایسے میں جنوبی ممبئی سے اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے امیدوار کو کھڑا کرنے کی بحث تیز ہوگئی ہے۔ اویسی نے اپنے ممبئی دورے کے دوران ایم پی امتیاز جلیل اور ایم ایل اے وارث پٹھان کے ساتھ طویل بات چیت کی۔ رپورٹ کے مطابق پٹھان نے کہا کہ اویسی نے ریاست میں سیٹوں کا جائزہ لیا، اور امیدواروں کے ناموں پر بھی بات چیت کی گئی۔ تاہم، پٹھان نے کہا، اویسی کا دورہ انتخابی مہم کا حصہ نہیں تھا۔

اس سے پہلے اویسی کی پارٹی نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن بھی لڑا تھا۔ تاہم، تب پارٹی نے ونچیت بہوجن آگاڑی کے ساتھ اتحاد میں 1 سیٹ پر امیدوار کھڑا کیا تھا اور جیت گئی تھی۔ لیکن ونچیت بہوجن اگھاڑی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔

اس بار ونچیت بہوجن اگھاڑی کے مہاوکاس اگھاڑی میں شامل ہونے کی بات ہو رہی ہے۔ بدھ کو مہواکاس اگھاڑی کی میٹنگ میں ونچیت بہوجن آگاڑی چیف نے بھی شرکت کی۔ اس دوران نشستوں کی تقسیم پر بات چیت ہوئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو پرکاش امبیڈکر کی پارٹی شیوسینا (ادھو دھڑے)، این سی پی (شرد پوار) اور کانگریس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑ سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read