Bharat Express

Supreme Court

جی سمپت پر سٹے بازوں کو چھوڑنے کے لیے رشوت لینے کا الزام تھا۔ اس لیے انہیں کیس سے نکال دیا گیا۔ سمپت نے اس معاملے میں دھونی کا نام بھی شامل کیا تھا۔ اس پر دھونی نے جی سمپت کمار اور ایک ٹیلی ویژن چینل گروپ کے خلاف 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

جماعت اسلامی ہند کا کہنا ہے کہ گیان واپی مسجد معاملے میں کورٹ کی یہ دلیل قطعی غلط ہے اورنا واقفیت کی بنیاد پردی گئی ہے۔ سچائی تویہ ہے کہ تہہ  خانے میں کبھی کوئی پوجا ہوئی ہی نہیں اورنہ ہی اس کا کوئی ثبوت ہے۔

وارانسی کے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں ویاس جی کو پوجا کی اجازت دیئے جانے مسلم فریق نے سخت ناراضگی ظاہر کی ہے اورعدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ پر عدالت کے فیصلے سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ نے جمعہ کے روز منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ گیان واپی میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے ہمیں صدمہ پہنچا ہے۔

جمعہ (2 فروری 2024) کو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس سنجیو کھنہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ آپ ہائی کورٹ کیوں نہیں جاتے؟ ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ میرے ساتھی جج بھی اس سے متفق ہیں۔ ہم براہ راست سپریم کورٹ میں دائر اس درخواست کی سماعت نہیں کر سکتے۔

گیان واپی کے تہہ خانہ میں پوجا کا حق ملنے کے بعد سے ہندو فریق نے پوجا شروع کردی ہے۔ وہیں مسلم فریق نے پوجا رکوانے کے لئے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

گیان واپی مسجد میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں اوربڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان کی موجودگی میں پوجا کی رسم ادا کی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ پوجا کرنے پہنچ رہے ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے پیر (29 جنوری) کو الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم پراسٹے کو بڑھا دیا، جس میں شاہی عید گاہ مسجد کے لئے کمیشن تشکیل کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے سپریم کورٹ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "سپریم کورٹ کا قیام اس مثالی جذبے کے ساتھ کیا گیا تھا کہ آئینی عدالت قانون کی حکمرانی کے مطابق تشریح کرے گی ۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ اب ہم نے اس معاملے میں چارج سنبھال لیا ہے۔ سی بی آئی کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اے جی اور ایس جی کو نوٹ داخل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔